غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں سول ڈیفنس کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں ایک اور مکان کو نشانہ بنایا ہے جس میں نصیرات کیمپ کے قتل عام میں شہید ہونے والوں کی تعداد 40 سے زائد ہو گئی ہے۔
سول ڈیفنس نے جمعے کی شام ایک بیان میں کہا کہ اس کا عملہ صبح سے 7 سے زائد شہداء کو ملبے سے نکال چکا ہے جبکہ ملبے کے نیچے دبے افراد کو نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس وحشیانہ جارحیت میں جس میں زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں شہداء کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔ تقریبا 80 زیادہ لاپتا اور زخمی بتائے جاتے ہیں۔
سول ڈیفنس نے بتایا کہ گذشتہ رات قابض فوج کے طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں پوسٹ آفس کی عمارت کے قریب شیخ علی خاندان کے ایک گھر کو نشانہ بنایا۔
الاقصیٰ شہداء ہسپتال کے ترجمان نے کہا کہ اہسپتال صلاحیتوں کی شدید کمی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے وہ نصیرات کے قتل عام کے نتیجے میں موصول ہونے والی بڑی تعداد میں زخمیوں کودیگر ہسپتالوں کو منتقل کرنے پر مجبور ہیں۔
قابض “اسرائیل ریاست” کی سفاک فوج نے مسلسل 433 دنوں سے غزہ کی پٹی پر اپنی جارحانہ جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔ اس دوران جنگی جرائم اور ہولناک قتل عام کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی خاندانوں اور بے گھر ہونے والے افراد کے خلاف 3 نئے قتل عام کیے جس کے نتیجے میں درجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ غزہ کی پٹی کے خلاف جاری اسرائیلی فوجی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 44,875 ہوگئی، اس کے علاوہ 106,455 افراد زخمی ہوئے ہیں۔