نگل کی شام اسرائیلی فوج نے نابلس کے شمال مغرب میں گذشتہ روزہونے والے فائرنگ کے حملے میں زخمی فوجی کی موت کی تصدیق کی ہے۔
ابتدائی طور پر قابض نے اعلان کیا کہ “گیواتی بریگیڈ” کے سپاہی کی چوٹ معمولی ہے اور کچھ ہی دیر بعد شدید خون بہنے کے بعد اس کی طبیعت بگڑ گئی اور کفار سابا کے “مئیر” ہسپتال کے ڈاکٹر اسے بچانے میں ناکام رہے۔
ایک فلسطینی مزاحمتی کارکن نے نابلس کے شمال مغرب میں ایک فوجی چوکی کی طرف تھوڑے فاصلے سے فائرنگ کی، ایک خودکار رائفل سے کئی گولیاں چلائیں۔ وہ دشمن فوجیوں کو نشانہ بنائے بغیر جائے وقوعہ سے پیچھے ہٹ گیا۔
منگل کو یدیعوت احرونوت اخبار نے اطلاع دی ہے کہ نابلس کے قریب ایک فوجی چوکی پر ایک نئی فوجی ناکامی اس وقت پیش آئی جب مزاحمتی جنگجو نے تھوڑے فاصلے سے ایک چوکی پر ایک فوجی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہوگیا۔
تحقیقات کے مطابق مزاحمت کار ایک خودکار رائفل لے کر نابلس کے شمال میں واقع حومش کی بستی کے قریب ایک عارضی فوجی چوکی پر پہنچا اور اپنی گاڑی کے اندر سے تھوڑے فاصلے سے سیمنٹ کے بلاکوں کے پیچھے موجود فوجیوں پر فائرنگ کی جس سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ چوکی کے سپاہیوں نے ٹارگٹڈ پوائنٹ سے فائرنگ کا جواب نہیں دیا اور ویڈیو ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ آور کی گاڑی فوجیوں کے پاس سے گذری مگرانہوں نے اسے نہیں روکا۔
اخبار نے کہا کہ فوج داخلی سطح پر اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم ہوسکے فوجیوں کی اس واقعے کو روکنے میں کس حد تک غفلت ہے۔
اسرائیل کی فوجی قیادت آج بدھ کو اس واقعے پر ایک اجلاس منعقد کررہی ہے۔