بیروت(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) لبنان میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے منگل کی سہ پہرلبنان میں سیکڑوں افراد کے پاس موجود مواصلاتی آلات میں ہونے والے دھماکوں کے “مجرمانہ حملے” کا ذمہ دار قابض اسرائیل کو ٹھہرایا۔
حزب اللہ نے دھمکی دی ہے کہ صہیونی دشمن نے مواصلاتی آلات کو ہیک کرکے ان میں دھماکے کیے ہیں جس پر دشمن کو عبرت ناک سزا دی جائے گی۔
خیال رہے کہ کل منگل کو لبنان میں پیجر مواصلاتی آلات کی ایک بڑی تعداد کے دھماکے ہوئے ہیں جن میں تین ہزار کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں بیروت میں تعینات ایرانی سفیر بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں ایک بچی سمیت نو افراد شہید ہوگئے۔
حزب اللہ کی طرف سےاس واقعے کے بعد دو بیانات جاری کیے گئے ہیں۔ پریس کو جاری تفصیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ “تمام موجودہ حقائق، اعداد و شمار اور منگل کی سہ پہر ہونے والے مجرمانہ حملے کے بارے میں دستیاب معلومات کا جائزہ لینے کے بعد ہم اس مجرمانہ جارحیت کا مکمل طور پر ذمہ دار اسرائیلی دشمن کو ٹھہراتے ہیں، جس سے عام شہری بھی متاثر ہوئے اور متعدد شہری شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے‘‘۔
اس نے زور دے کر کہا کہ “اس غدار اور مجرم دشمن کو اس گناہ آمیز جارحیت کی منصفانہ سزا ضرور ملے گی‘‘۔
انہوں نے خبردار کیا کہ شہداء اور زخمی القدس کے راستے پر ہمارے جہاد اور قربانیوں کی علامت ہیں۔ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں ہمارے معزز لوگوں کی نصرت اور مسلسل میدانی حمایت کا تسلسل ہے‘‘۔
لبنان میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے پیغام وصول کرنے والے آلات کے پھٹنے سے اپنے دو ارکان اور ایک بچی کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
حزب اللہ نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ “پیجرز” کے نام سے مشہور مواصلاتی آلات پر پیغامات موصول ہونے والے آلات کی ایک بڑی تعداد پراسرار طور پر پھٹ گئی، جو حزب اللہ کی مختلف اکائیوں اور اداروں کے کارکنان کی ملکیت ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “حزب اللہ کی مستند ایجنسیاں اس وقت ان وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے وسیع پیمانے پر حفاظتی اور سائنسی تحقیقات کر رہی ہیں جن کی وجہ سے بیک وقت ان دھماکوں کی وجہ بنی”۔
انہوں نے مزید کہاکہ “اس کے علاوہ، طبی اور صحت کی خدمات لبنان کے مختلف علاقوں کے متعدد ہسپتالوں میں زخمیوں کو فراہم کردی گئی ہیں‘‘۔
لبنان میں حزب اللہ کے ارکان کی طرف سےاستعمال کیے جانے والے مواصلاتی آلات کے دھماکے کے نتیجے میں افراد کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
یہ بم دھماکے لبنان کے مختلف علاقوں میں بیک وقت اور یکے بعد دیگرے ہوئے ہیں۔
اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مواصلاتی ڈیوائس کے دھماکے ڈیوائس ہیکنگ کی وجہ سے ہوئے۔
حزب اللہ نے لبنانیوں پر زور دیا کہ وہ افواہوں اور غلط اور گمراہ کن اطلاعات سے ہوشیار رہیں”۔
انہوں نے مزید کہاکہ “ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ تمام سطحوں اور مختلف اکائیوں پر مزاحمت لبنان اور اس کے ثابت قدم لوگوں کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے”۔