غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں اعلیٰ اختیاراتی نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں آج اتوار کو ترک وزیرخارجہ ہاکان فیدان سے جماعت کے دفتر میں ملاقات کی۔انہوں نے اس موقعے پر غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت اور اس حوالے سے عسکری اور سیاسی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
حماس کے سربراہ نے کہاکہ ان کی جماعت غزہ میں دیر پا جنگ بندی، اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء اور قیدیوں کی باوقار معاہدے کے تحت رہائی کے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
اس موقعے پر اسماعیل ھنیہ نے ترک وزیرخارجہ اور ان کے ہمرہ آنے والے وفد کو غزہ میں جاری اسرائیلی جنگی جرائم اور گھناؤنے قتل عام کے بارے میں بریفنگ دی۔
اس دوران ترک وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام کے شہداء بالخصوص نصیرات قتل عام کے شہداء سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کے اس بڑے پیمانے پر قتل کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ترک حکومت فلسطینیوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت اور اسرائیلی جنگی جرائم کےخلاف آواز بلند کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کا حماس کے بارے میں اصولی موقف ہے۔ ہم حماس کو ایک جائز اور آئینی حدود کے اندر اپنے ملک کی آزادی کی جدو جہد کرنے والی حریت پسند جماعت سمجھتے ہین۔
خیال رہے کہ کل ہفتے کو قابض اسرائیلی فوج نے نصیرات کیمپ میں خونریز قتل عام کیا جس میں 650 سے زائد افراد شہید اور زخمی ہوگئے تھے۔