مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض صہیونی عدالت نے 15 سالہ فلسطینی بچے محمد زلبانی کو 18 سال قید کی ظالمانہ سزا سنا دی ہے۔ زلبانی کو عدالت کے کوریڈورز میں زنجیروں میں جکڑا ہوا، بڑے سائز کی چپلیں پہنے اور سخت سردی میں نحیف و نڈھال حالت میں گھسیٹتے ہوئے لے جایا گیا، جو اسرائیلی جبر کی واضح تصویر پیش کرتا ہے۔
یہ معصوم بچہ صرف 13 سال کی عمر میں قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا، بغیر کسی واضح قانونی جواز کے غیر معینہ مدت تک قید میں رکھا گیا، اور قید کے دوران انتہائی سخت اور غیر انسانی حالات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ فیصلہ اسرائیلی فوجی عدالتی نظام کی ایک اور مثال ہے، جسے طویل عرصے سے فلسطینی بچوں اور عام فلسطینی عوام کے ساتھ غیر منصفانہ اور جابرانہ رویے کی وجہ سے عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔
ایک 15 سالہ بچے کو 18 سال قید کی سزا دینا صرف اسرائیلی ریاست کے غیر انسانی اور ظالمانہ طرز عمل کا عکاس نہیں بلکہ عالمی برادری کے ضمیر پر بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔
ہم انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ناانصافی کے خلاف آواز بلند کریں اور فلسطینی بچوں کے خلاف جاری اس ظلم و ستم کو رکوانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔