Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

مسجد ابراہیمی پر قابض ریاست ناپاک صہیونی عزائم ناکام بنائے جائیں:حماس

مغربی کنارہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مسجد ابراہیمی کی چھت پر کام کے تمام اختیارات وزارت اوقاف سے سے چھین کر نام نہاد صہیونی کونسل کو منتقل کرنے کے صہیونی فیصلے کو مسجد ابراہیمی کی تاریخی حیثیت پر ایک صریح حملہ، اسلامی مقدسات پر مسلسل حملوں کا تسلسل اور خطرناک جارحیت قرار دیا ہے۔

حماس نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ مسجد ابراہیمی میں نمازیوں کے قتل عام کی اکتیسویں برسی کے موقع پر کرکے ایک خاص پیغام دیا گیا ہے۔ اس سے قابض صہیونی ریاست کے حقیقی مکروہ ارادوں اور مسجد کو یہودیانے، اسے تقسیم کرنے اور اسے کنٹرول کرنے کے لیے اس کے عز ائم کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ مسجد ابراہیمی میں مسلمانوں کے داخلے کو محدود کرنے اور انتہا پسند یہودی آباد کاروں کو مسجد میں داخلے کے موقعے پر ہر سہولت اور سکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے برسوں سے جاری اسرائیلی اقدامات کا تسلسل ہے۔

حماس نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد ابراہیمی ایک خالصتاً اسلامی وقف او ر اوقاف کی ملکیت ہے۔اسے مکمل طور پر یہودیانے اور اسے کنٹرول کرنے کے تمام صہیونی ہمارے فلسطینی عوام خصوصاً الخلیل شہر کے بہادر عوام کی مزاحمت کے سامنے ناکام ہو جائیں گے۔

انہوں نے ثابت قدم فلسطینی عوام بالخصوص الخلیل کے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد ابراہیمی کی حفاظت کریں اور اس کا دفاع کریں، خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے کے قریب غاصب ریاست کے اس مجرمانہ اقدام اور منصوبوں کو ناکام بنانے کے لی متحد ہو جائیں۔

خیال رہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے مسجد ابراہیمی کی انتظامیہ کو مطلع کیا کہ مسجد کی نگرانی کی ذمہ داری فلسطینی وزارت اوقاف سے نام نہاد اسرائیلی سول پلاننگ اتھارٹی کو منتقل کر دی گئی ہے۔

فیصلے کے تحت مسجد ابراہیمی کے “صحن” کے نام سے مشہور علاقے کی چھت پر کام دوبارہ شروع کیا جائے گا۔

آباد کاروں نے 20 سال قبل صحن کی جگہ پر خیمہ لگایا تھا اور اسے عبادت گاہ قرار دیا تھا، یہ آج تک موجود ہے، کیونکہ آباد کاروں کا مطالبہ ہے کہ صحن کو عبادت گاہ کے طور پر نامزد کیا جائے۔

قابض افواج نے پچھلے سال 9 جولائی کو صحن کی چھت بنانا شروع کی تھی اور دو دن بعد اس کے خلاف الخلیل میں عوامی تحریک شروع ہوئی جس میں وزارت اوقاف اور مذہبی امور کے زیر اہتمام احتجاج اور دھرنا بھی شامل تھا۔ اس تحریک کے بعد وہاں یہودیوں کے لیے عبادت گاہ کی تعمیر کا کام روک دیا تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan