Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیل نے مزید فلسطینی ٹیکس کی رقم ضبط کرلی

مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیل کے انتہا پسند وزیر خزانہ بزلئیل سموٹریچ فلسطینی عوام کے ٹیکس کی رقم پر ایک اور ڈاکہ ڈالنے جا رہا ہے۔ اس نے اعلان کیا ہے کہ بجلی کے بلوں کے بہانے فلسطینی ٹیکسوں سے سیکڑوں ملین شیکل کاٹ لیے جائیں گے۔

اسرائیلی ریڈیو ررپورٹ کے مطابق سموٹریچ نے گذشتہ چند ماہ میں قابض اسرائیلی بجلی کمپنی کو ہدایت دی کہ فلسطینی علاقوں کو فراہم کی جانے والی بجلی کی پیمائش جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے براہ راست کی جائے۔ اس سے پہلے بجلی کی مقدار کے بارے میں صرف اندازوں پر انحصار کیا جاتا تھا جسے قابض اسرائیل نے اپنے نام نہاد سکیورٹی خدشات سے جوڑ رکھا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ عرصہ پہلے تک قابض اسرائیل بجلی کے عوض فلسطینی اتھارٹی سے ماہانہ صرف 35 ملین شیکل وصول کرتا تھا لیکن اب یہ رقم بڑھا کر 50 سے 70 ملین شیکل ماہانہ تک کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ صرف ایک سال میں ہی سیکڑوں ملین شیکل فلسطینی خزانے سے چھین لیے جائیں گے۔

ریڈیو نے یہ بھی واضح کیا کہ سموٹریچ کا یہ اقدام فلسطینی اتھارٹی کو مزید کمزور کرنے اور اسے مکمل طور پر تباہی کی طرف دھکیلنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ قابض اسرائیل نے ٹیکسوں کی رقم منجمد کرنے کے باوجود بھی ایسے قوانین بنا رکھے ہیں جن کے ذریعے فلسطینیوں کی آمدنی پر قبضہ کیا جا سکے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کٹوتیوں کی وجہ سے فلسطینی اتھارٹی کی سالانہ آمدنی کا تقریباً ایک ارب شیکل متاثر ہوتا ہے جو اس کی بجٹ کا قریباً 65 فیصد ہے۔ نئے اقدامات کے بعد اگر قابض اسرائیل منجمد ٹیکس کی رقم جاری بھی کرے گا تو فلسطینی اتھارٹی کو پہلے کی نسبت کہیں کم رقم ملے گی۔

قابض اسرائیل فلسطینی معیشت کو تباہ کرنے کے لیے نت نئے حربے آزما رہا ہے۔ اس میں فلسطینی بینکاری نظام پر سخت پابندیاں اور ٹیکس و کسٹم کی مد میں اکٹھی ہونے والی رقوم کو ضبط کرنا شامل ہے۔

واضح رہے کہ مقاصہ وہ ٹیکس اور کسٹم کی رقوم ہیں جو فلسطینی علاقوں میں درآمد ہونے والے مال پر وصول کیے جاتے ہیں۔ یہ اشیاء یا تو براہ راست قابض اسرائیل کے ذریعے یا ان سرحدی گذرگاہوں سے آتی ہیں جو قابض اسرائیل کے کنٹرول میں ہیں۔ قابض اسرائیل ان رقوم کو فلسطینیوں سے چھین کر اپنے قبضے میں رکھتا ہے اور جب چاہے ان پر پابندی لگا دیتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan