قاہرہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے انکشاف کیا کہ ان کا ملک متوقع جنگ بندی کے بعد غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔
یہ بات قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آئی جس میں عبدالعاطی اور لکسمبرگ کے وزیر خارجہ زیویئر بیٹل نے قطر کے بعد کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات اور اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی “حتمی تفصیلات” میں ہیں۔ یہ کہ وہ ایک معاہدے کا اعلان کرنے کے قریب ترین مقام پر پہنچ گئے ہیں۔
نجی قاہرہ نیوز چینل کے مطابق، عبدالعاطی نے کہا کہ “غزہ میں جنگ بندی کے بعد جب حالات سازگار ہوں گے، مصر پٹی کی تعمیر نو کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ وقت ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے سیاسی عزم کا موجود ہونا چاہیے۔”
پیر کے روز فلسطینی ذرائع جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کو ترجیح دی کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ “تقریباً تیار ہے اور جمعہ سے پہلے اس پر دستخط کیے جا سکتے ہیں”۔
ذرائع نے کہا کہ “صورتحال تقریباً تیار ہے اگر معاملات اسی طرح جاری رہتے ہیں جیسے ابھی ہیں اور غالباً دستخط جمعہ یا اس سے پہلے ہو جائیں گے”۔
گذشتہ ہفتوں کے دوران ثالثوں (مصر، قطر اور امریکہ) نے حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ ملاقاتیں کرنے کی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، جس کی وجہ سے “مذاکرات میں اہم پیش رفت” ہوئی ہے، کیونکہ معاہدے کی نوے فی صد تفصیلات تقریباً سامنے آ چکی ہیں‘‘۔