نابلس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) سات اکتوبر2023ء سے فلسطینی عوام کے خلاف قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعد مغربی کنارے میں مزدور شہداء کی تعداد 55 ہو گئی ہے۔
فلسطینی ٹریڈ یونینزکی جنرل فیڈریشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 14 ماہ میں غرب اردن میں شہید ہونے والے مزدوروں کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔ان میں سے 10 ورکرز کو نسلی دیوار کے قریب شہید ہوئے تھے۔
یونین نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی مزدوروں کو نشانہ بنایا ہے جنہیں 1948 میں مقبوضہ علاقوں میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ انہیں “گرین لائن” اور دیوار فاصل کے سوراخوں سے گزرنے پر مجبور کیا جاتا رہا ہے۔
یونین نے 14 ماہ قبل غزہ پر جنگ کے بعد سے مزدور شہداء کی تعداد میں نمایاں اضافے سے خبردار کیا تھا۔
اپنے بیان میں فیڈریشن نے بین الاقوامی ٹریڈ یونین فیڈریشنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی کارکنوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی تحقیقات کریں، خاص طور پر چوکیوں یا دیواروں پر کھلی جگہوں پر اور یہاں تک کہ اندرون فلسطین میں ہونے والے منظم قتل کی تحقیقات کی جائیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے قلقیلیہ شہر میں دیوار فاصل کے قریب متعدد شہریوں پر فائرنگ کے بعد منگل کی سہ پہر قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی شہری شہید ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے واضح کیا کہ قابض فوج نے قلقیلیہ شہر سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں ضیا شریف سلمی اور محمد ذکی اشقر کو اس وقت گولیاں ماریں جب وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کے لیے جارہے تھے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ شہداء کے جسد خاکی قلقیلیہ کے سرکاری ہسپتال پہنچائے گئے جہاں انہیں صوفین محلے کے قریب قابض فوج نے ان پر فائرنگ کرکے شہید کیا تھا۔