یورپ گروپ برائے مقبوضہ بیت المقدس نے القدس شہر اور مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی اسرائیلی سرگرمیو، فیصلوں اور طریقہ کار میں اضافے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے۔
یورپی گروپ برائے القدس کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مئی 2023 کے مہینے میں ہونے والی خلاف ورزیوں کی حقیقت پر نظر رکھنے والے ادارے نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ القدس شہر میں اسرائیلی قابض افواج نے 844 خلاف ورزیاں کیں جن میں سے 16 قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں اور ان میں سے زیادہ تر پیچیدہ خلاف ورزیاں ہیں۔
ان خلاف ورزیوں میں سب سے زیادہ 40.0 فی صد چھاپے اور اس کے بعد 16.7 کی شرح کے ساتھ گرفتاریاں ہوئیں۔
رپورٹ میں القدس کے مقبوضہ مقامات میں اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے فائرنگ کے 66 واقعات اور براہ راست حملوں کی نگرانی کی گئی، جس کے نتیجے میں 30 شہری زخمی ہوئے اور دم گھٹنے کے درجنوں واقعات ہوئے، اس کے علاوہ 35 سے کم عمر شہریوں کو مار پیٹ اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔ .
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض افواج نے القدس کے قصبوں اور محلوں پر 344 بار دھاوا بولا، جس کے دوران انہوں نے 18 بچوں اور 9 خواتین سمیت 141 شہریوں کو گرفتار کیا، 14 کو طلب کیا گیا اور 37 شہریوں کو گھروں میں نظر بند کر دیا۔
رپورٹ میں مئی کے دوران اسرائیلی فوج نے القدس میں فلسطینیوں کے 22 مکانات اور املاک مسمار کیں۔ اس دوران قابض افواج نے مکانات اور اپارٹمنٹس کے درمیان 40 ہاؤسنگ یونٹس کو تباہ کیا، جن میں 10 مکانات بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں قابض حکام کی جانب سے حزما قصبے کے اطراف میں القدس کی 200 دونم اراضی کو ضبط کرنے کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا ہے۔