رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما ہارون ناصر الدین نے مسجد اقصیٰ اور مغربی کنارے کے تمام علاقوں میں آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے حملوں کا مقابلہ کرنے پر زور دیا ہے۔
ناصرالدین نے بدھ کے روز پریس بیانات میں کہا کہ “نام نہاد ‘حنوکاہ تہوار’ کے موقع پر آباد کاروں کے بڑے پیمانے پر حملے ہماری قوم اور ان کے مقدسات کے خلاف قابض ریاست کے جاری جرائم کے دائرہ کار میں آتے ہیں”۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ میں آباد کاروں کی بڑھتی ہوئی دراندازی کا مقابلہ کرنے اور یہودیت کے ان تمام منصوبوں کو ناکام بنانے کی ضرورت پر زور دیا جو وہ مقبوضہ شہر یروشلم میں نافذ کرنے اور مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
ناصرالدین نے متنبہ کیا کہ انتہا پسند قابض حکومت اور آباد کار یہودی تعطیلات کی آڑ میں مسلمانوں کے قبلہ اول کے خلاف مذموم منصوبوں پر عمل پیرا ہیں۔ دنیا کی مشکوک خاموشی کے سامنے مقدسات کی خلاف ورزی جاری ہے۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں 14 ماہ سے زائد عرصے سے جاری صہیونی فاشسٹ ریاست کی جارحیت کے موقع پر مزاحمت کو مضبوط کرنے کے علاوہ الاقصیٰ کے دفاع میں حرکت میں آنے پر زور دیا۔ بدھ کی صبح آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں بڑے پیمانے پر دراندازی شروع کی۔ قبلہ اول کی بے حرمتی کے لیے یہودی آباد کاروں کی طرف “حنوکاہ” یا عبرانی “روشنیوں کے تہوار” کو آڑ بنایا گیا ہے۔