کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر مرزوق الغانم نے یوکرین کے خلاف جنگ کی وجہ سے روسی وفد کو نکالنے کے لیے ووٹ ڈالے جانے کے بعد کل ہفتے کے روز بین الپارلیمانی یونین سے “اسرائیلی” وفد کو نکالنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بات ان کی انڈونیشیا میں 144 ویں بین الپارلیمانی یونین کانفرنس کے موقع پر منعقدہ عرب گروپ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کے دوران ہوئی۔
الغانم نے نشاندہی کی کہ روسی یوکرائنی بحران کو ایک معیار کے ساتھ نمٹنا جائز نہیں ہے جبکہ اسرائیلی حملوں سے بالکل مختلف معیار کے ساتھ نمٹا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بین الپارلیمانی یونین کے صدر Duarte Pacheco سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الپارلیمانی یونین کی صدارت ہر کسی کی نمائندگی کرتی ہے۔ نہ صرف یورپی بلاک، اس کے لیے ہماری پوری تعریف ہے۔
الغانم نے مزید کہا کہ جبکہ چند ہفتے قبل شروع ہونے والے روسی- یوکرینی بحران کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جس میں روس کو یونین سے نکالنے کے مطالبات بھی شامل ہیں۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل کے جرائم کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ 60 سال سے زیادہ عرصے سے فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ جاری ہے۔