Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

مراکش کا دورہ کرنے والی اسرائیلی خاتون وزیر کی گرفتاری کا مطالبہ

رباط   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مراکش کے وکلاء نے مطالبہ کیا کہ ان کے ملک کی عدلیہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی کے پس منظر میں مراکش شہر میں منعقد ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے کل منگل سے مملکت کے دورے پر آنے والے اسرائیلی وزیر ٹرانسپورٹ میری ریجیو کو گرفتار کرے۔

مراکش میں نارملائزیشن کے مخالفین کی طرف سے قانونی کارروائی 18 سے 20 فروری تک مراکش شہر میں ہونے والی روڈ سیفٹی سے متعلق چوتھی عالمی وزارتی کانفرنس میں اسرائیلی وزیر کی شرکت سے ایک روز قبل سامنے آئی ہے۔

نیشنل ایکشن گروپ برائے فلسطین کے نیشنل سیکرٹریٹ کے ایک بیان کے مطابق مقدمہ کی بنیاد ” ریگیو پر اس کے مجرمانہ ماضی سے متعلق الزامات اور موجودہ صہیونی حکومت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بشمول جنگی جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی میں اس کے کردار سے متعلق ہے۔”

قومی سیکرٹریٹ نے اس بات پر زور دیا کہ “مراکش کی سرزمین پر میری ریگیو کی موجودگی مراکش کے عوام کے جذبات کی صریح اشتعال انگیزی ہے، جو ہمیشہ فلسطینی کاز کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطینی عوام کے آزادی اور انصاف کے حقوق کی حمایت کرتے ہیں”۔

دریں اثنا مراکش کے وکلاء جنہوں نے “نیشنل ورکنگ گروپ فار فلسطین” (غیر سرکاری) کی جانب سے میری ریگیو کی گرفتاری کے لیے مراکش کے دارالحکومت میں اپیل کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔

اسرائیلی وزیر کے خلاف قانونی کارروائی کی قیادت وکیل خالد الصفیانی کر رہے ہیں جو کہ نیشنل اسلامک کانگریس کے موجودہ سیکرٹری جنرل ہیں۔

ایڈدوکیٹ الصفیانی نے رباط میں اپیل کورٹ سے خطاب میں کہا کہ “ہم توقع کرتے ہیں کہ مراکش کے حکام کل صہیونی وزیر کو جب وہ مراکش آئیں گے تو اسے گرفتار کر لیں گے، کیونکہ یہ ایک ایسے بین الاقوامی دہشت گرد کے داخلے سے متعلق ہے جو فلسطینیوں کا نام ونشان مٹانے کی درپے ہے۔ وہ سمجھتی ہے اچھا فلسطینی وہ فلسطینی ہے جو مر جائے یا اپنی سرزمین سے نکل جائے”۔

انہوں نے مزید کہا: “ہمیں امید ہے کہ اگر اسے مراکش کی سرزمین میں داخل ہونے سے روکنے کے فوری حکم پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تو حکام گرفتاری کے حکم پر عمل درآمد کریں گے”۔

میری ریگیو کا تعلق دائیں بازو کی لیکود پارٹی سے ہے۔ وہ 2009 میں اپنی انتہا پسند سیاسی گفتگو کے لیے مشہور ہیں۔ وہ قابض اسرائیلی فوج میں “بریگیڈیئر جنرل” کے عہدے تک پہنچنے والی چند خواتین میں سے ایک ہے۔ اس میں انہوں نے 25 سال تک خدمات انجام دیں۔ فوج کے اہم ترین عہدے پر فائز رہی۔ اس سے پہلے وہ ملٹری میڈیا سنسر شپ ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ کے طور پر کام کر چکی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan