Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

محصورین غزہ کی مدد کے لیے 32 سے زائد ممالک کے کارکنوں کا غزہ تک پیدل مارچ کا اعلان

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) دنیا کی 32 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے اداروں ، کارکنان، سول سوسائٹی کی تحریکوں اور مختلف ملکوں کی ٹریڈ یونینز نے پہلی بار ایسا قدم اٹھایا ہے جو انسانیت کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ ایک عالمی قافلہ جسے ’’عالمی مارچ برائے غزہ‘‘ کا نام دیا گیا ہے غزہ کی اس پیاسی اور سسکتی زمین کی طرف پیدل روانہ ہونے والا ہے۔ اس قافلے کا مقصد صرف چلنا نہیں بلکہ ہر قدم پر مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے۔

اس عظیم الشان مارچ کے روح رواں اور عالمی اتحاد برائے انسدادِ صہیونی قبضہ کے سربراہ سیف ابو کشک نے واضح کیا کہ یہ تحریک کسی سیاسی یا وقتی مقصد کے لیے نہیں بلکہ نسل کشی کو روکنے، غزہ پر عائد خونی اور غیر انسانی محاصرے کے خلاف آواز بلند کرنے اور فوری انسانی امداد پہنچانے کی سعی ہے۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس عالمی مارچ میں شریک ہونے والے افراد صرف عرب یا مسلم دنیا سے نہیں بلکہ اکثریت ان افراد کی ہے جو مغربی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے مظلوم فلسطینی بچوں کی لاشیں تصاویر میں دیکھیں اور خاموش نہ رہ سکے۔ وہ جنہوں نے ماؤں کی سسکیاں سنی، یتیموں کی آہیں سنیں اور ضمیر کے بوجھ تلے لبیک کہا۔

ابو کشک نے بتایا کہ اب تک 10 ہزار سے زائد افراد اس مارچ کا حصہ بننے کی تیاری کر چکے ہیں۔ دنیا کے مختلف خطوں میں یہ قافلے بنائے جا رہے ہیں تاکہ ہر کوئی اپنے علاقے سے اٹھے اور قاہرہ پہنچے۔ 12 جون سے قافلے قاہرہ کی طرف بڑھیں گے، پھر وہاں سے العریش جائیں گے اور پھر رفح کی طرف قدم بہ قدم چلیں گے۔

غزہ کی طرف پیدل مارچ کے اہداف میں غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنا۔ اس ظلم کو روکنا جس میں بچوں کو بھوک سے مارا جا رہا ہے، ہسپتالوں کو راکھ بنایا جا رہا ہے، سکولوں پر بم برسائے جا رہے ہیں اور زندگی کو جہنم میں بدلا جا رہا ہے۔

فوری اور براہِ راست انسانی امداد کی فراہمی۔ رفح سرحد پر پھنسے ہوئے 3 ہزار سے زائد ٹرک خوراک، دوا، ایندھن اور دیگر ضروری سامان سے لدے ہیں، لیکن ان کے آگے بندشوں کی دیوار کھڑی ہے۔ اس مارچ کا بنیادی مقصد ہے کہ یہ دیوار گرانا ہے۔

تیسرا مقصد اسرائیلی محاصرے کو توڑنا ہے۔ یہ محاصرہ صرف غزہ کو قید میں نہیں رکھتا بلکہ انسانیت کو بھی شرمندہ کرتا ہے۔

دنیا کی خاموش حکومتوں کو بیدار کرنا۔ جنگی جرائم میں ملوث افراد کا احتساب

جرمنی سے تعلق رکھنے والی وکیل میلانی شوائتسر نے کہا کہ اس مارچ کے ذریعے دنیا بھر کے شہری معاشروں کی نمائندگی کی جائے گی، تاکہ اقوامِ عالم کو بتایا جا سکے کہ انسانیت اب بھی جاگ رہی ہے۔ یہ مارچ مکمل طور پر پُرامن ہے، تمام شرکاء رضاکارانہ طور پر شریک ہو رہے ہیں، اور کوئی بھی سرکاری ادارہ اس کا سرپرست نہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan