جنین (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسرائیلی حکومت کے ایک عسکری ماہر نے تل ابیب میں گزشتہ روز کی شہادت پسندانہ کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے میں بڑی تعداد میں ہتھیار پہنچ چکے ہیں اور انتفاضہ کی صورت میں یہ مسئلہ صیہونیوں کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے۔
تسنیم نیوز کے مطابق فوجی ماہر اور عبرانی اخبار “یدیعوت احارونوت” کے کالم نگار یواف زیتون نے مغربی کنارے کو مسلح کرنے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب اس مسئلے سے خوفزدہ ہے۔
انھوں نے لکھا کہ حالیہ برسوں میں مغربی کنارے کے دسیوں ہزار فلسطینی اس علاقے میں ہتھیاروں کی تیزی سے آمد کے بعد مسلح ہو چکے ہیں اور اسرائیلی فوج کے مشورے کے مطابق نیتن یاہو کی حکومت کو اس کے خلاف کھڑا ہونا چاہئے تاکہ اس مسئلے پر غلبہ حاصل کیا جا سکے۔
اسرائیلی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ فلسطینی تنظیموں کا نیا انتفاضہ، اسرائیل کو زیادہ خطرے سے دوچار کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں صیہونیوں کے خلاف شہادت پسندانہ کارروائی ہوئی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوا تھا۔