مغربی کنارا(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اتوار کی شام فلسطینی شہریوں اور ان کی املاک پر یہودی آبادکاروں اور قابض اسرائیلی فوج نے حملے کیے۔
نابلس میں اتوار کی شام مدام گاؤں پر آباد کاروں اور اسرائیلی قابض فوج کے حملے میں متعدد شہری دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔
نابلس کے قائم مقام گورنر غسان دغلس نے بتایا کہ آباد کاروں نے قابض فوجیوں کی حفاظت میں گاؤں کے جنوبی علاقے میں شہریوں کے گھروں پر حملہ کیا، جنہوں نے سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں متعدد شہری دم گھٹںے سے متاثر ہوئے۔
دغلس نے مزید کہا کہ فوجیوں اور آباد کاروں نے متعدد گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں توڑنے کی کوشش کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس گاؤں پر یہودی آباد کاروں کا یہ دوسرا حملہ ہے۔
نابلس کے شمال مغرب میں برقع گاؤں میں قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران اتوار کی شام ایک شہری دھاتی گولیوں سے زخمی اور دیگر کا دم گھٹ گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے کل شام گاؤں پر دھاوا بولا، ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیاں، سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ جس کے نتیجے میں ایک شہری دھاتی گولیوں سے زخمی ہوا۔
بیت لحم میں آباد کاروں نے زیتون کے درجنوں درخت اکھاڑ دیے اور طوق قصبے میں ایک زرعی کمرے کو تباہ کر دیا۔
طوق میونسپلٹی کے ڈائریکٹر تیسیر ابو مفرح نے بتایا کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے شہر کے مشرق میں واقع صحرائی علاقے میں شہریوں سمیر محمود جبریل اور سمیح العمور کے تقریباً 40 زیتون کے درختوں کو اکھاڑ پھینکا۔
الخلیل میں قابض فوج نے پرانے شہر کی مسجد زویت الشبلی پر حملہ کیا۔
قلقیلیہ میں اتوار کو اسرائیلی قابض فوج نے عزون قصبے میں ایک بلڈوزر قبضے میں لے لیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے احمد سلیم کا ایک بلڈوزر اس وقت قبضے میں لے لیا جب وہ قلقیلیہ کے مشرق میں واقع عزون اور عسلہ گاؤں کے درمیان اراضی پر کھیتی باڑی کا کام کررہا تھا۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اتوار کو الرام قصبے میں اسرائیلی قابض فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
القدس کے ایک ذریعے کے مطابق قابض فوج نے قصبے پر دھاوا بول دیا، جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ اس دوران قابض فوج نے سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اتوار کی شام اسرائیلی قابض فوج نے القدس کے پرانے شہر سے ایک لڑکی کو حراست میں لیا اور اسے پوچھ گچھ کے لیے القشلہ حراستی مرکز میں لے گئے۔