مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جمعہ کی شام اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے دروازوں میں سے ایک باب السلسلہ کے قریب متعدد نمازیوں پر حملہ کیا جب انہوں نے ’’لیلۃ القدر‘‘ کی شام اور تراویح کی نماز ادا کی۔
عینی شاہدین نے اناطولیہ کو بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے شام اور نماز تراویح سے فارغ ہونے کے بعد متعدد فلسطینی نوجوانوں کو زدوکوب کیا جس کے نتیجے میں دو نوجوانوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔
جمعہ کی رات 200,000 نمازیوں نے اسرائیلی پابندیوں کے باوجود مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں “لیلۃ القدر” منائی۔
اناطولیہ مانیٹرنگ کے مطابق اس رات جس کی مسلمانوں کو امید ہے کہ لیلۃ القدر کی رات ہو گی گذشتہ اکتوبر میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے والے نمازیوں کی سب سے زیادہ تعداد دیکھی گئی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ اور یروشلم کے پرانے شہر کے دروازوں پر اپنی موجودگی کو دوگنا کر دیا خاص طور پر “الاسباط” اور “السلسلہ” دروازوں پولیس کی بھارین نفری تعینات کی گئی۔
اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے کے رہائشیوں کو صرف قلیل تعداد میں ہی نماز ادا کرنے کے لیے مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی، کیونکہ انھوں نے جمعہ کے روز مغربی کنارے سے صرف 55 سال سے زیادہ عمر کے فلسطینی مردوں اور 50 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو یروشلم میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی۔
اسرائیلی حکام نے انہیں مغرب کی نماز کے وقت سے پہلے یروشلم چھوڑنے پر مجبور کیا جس کی وجہ سے وہ آج رات مسجد میں لیلۃ القدر میں شرکت سے محروم رہے۔