کویت – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )ایک بار پھر کویت فلسطینیوں کے حق میں مستند عرب موقف اختیار کرتے ہوئے فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کی ہے۔
کویت کا کہناہے کہ فلسطینی قوم کی نصرت اور اس کی آزادی تک صہیونی ریاست کےساتھ تعلقات معمول پرنہیں لائے جا سکتے۔
کویت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ فلسطینی پوری مسلم امہ اور عرب اقوام کا مرکزی مسئلہ ہے اور اس مسئلے کے منصفانہ حل تک صہیونی ریاست کے ساتھ نارمل تعلقات قائم نہیں ہوسکتے۔
گذشتہ روز کویتی وزیر صحت احمد العوادی اسرائیلی وزیر صحت اور وزیر داخلہ کی موجودگی پر اعتراض کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہونے والی وزرائے صحت کی کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا۔
کویتی القبس ویب سائٹ کے مطابق وزیر العوادی اسرائیلی ریاست کے وزیر کی تقریر شروع ہونے سے پہلے نیویارک کے وقت کے مطابق شام تین بجے ہال سے باہر نکل گئے۔
ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مسئلہ اور دیگر عرب مسائل کے حوالے سے کویت کے پختہ اور مستحکم موقف کے مطابق وزیر ہال میں واپس نہیں آئے۔
دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان حازم قاسم نے کویتی وزیر صحت کے موقف کو سراہا اور ایک پریس بیان میں اس موقف کو اصولی اور مثالی قرار دیا۔
اس موقف کو فلسطین کی حمایت اور اس کے کاز کے انصاف میں ریاست کویت کے موقف کی توسیع اور صہیونی ریاست کےخلاف عرب ممالک کے اصولی موقف کا اظہار سمجھا جاتا ہے۔
فلسطین کی قانون ساز کونسل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاسوں کے موقع پر منعقدہ وزرائے صحت کی کانفرنس کے میٹنگ ہال سے کویتی وزیر کے بائیکاٹ کے اصولی موقف کو سراہا ہے۔