غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) شمالی غزہ کی پٹی میں کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ گذشتہ رات ہسپتال کو نشانہ بنائے جانے کے بعد نتیجے میں زخمی ہو گئے تھے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ایک اسرائیلی ڈرون (کواڈ کاپٹر) نے ڈاکٹر ابو صفیہ کے آپریٹنگ روم سے نکلنے کے فوراً بعد ان کے دفتر پر بم گرایا، جس کے نتیجے میں وہ بائیں ٹانگ میں گولے کے شیل لگنے سے زخمی ہوگئے تھے۔
طبی ٹیمیں زخمی ڈاکٹر ابو صفیہ کو ضروری طبی خدمات فراہم کرنے سے قاصر تھے۔ وہ انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔
ہسپتال کے باقی بچ جانے والے عملے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرابو صفیہ حالت مکمل طور پر تشخیص کرنے میں ناکامی اور مسلسل اسرائیلی بمباری کی وجہ سے ان کی طبی جانچ نہیں ہوسکی۔ ان کے زخم خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
ابو صفیہ نے کہا کہ”قابض اسرائیل ہر ایک کو نشانہ بناتا ہے لیکن یہ ہمیں اپنا انسانی سفر جاری رکھنے سے نہیں روکے گا‘‘۔
انہوں نے ہسپتال میں بستر علالت پر درد کی حالت میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنے کام کی جگہ پر زخمی ہوا تھا۔ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے، اور ہمارا خون لوگوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے‘۔
ڈاکٹرابو صفیہ نے کہا کہ میرا زخم مجھے کام کرنے سے نہیں روکے گا۔ یہ ظلم ہمیں انسانی خدمت فراہم کرنے میں اپنے کام سے نہیں روکے گا۔ ہم اپنا کام جاری رکھیں گےچاہے اس کی کتنی ہی قیمت کیوں نہ چکانی پڑے اور اس میں کتنا ہی وقت کیوں نہ لگے۔ چاہےاس کے لیے ہمیں اپنی جانوں کے نذرانے ہی کیوں نہ دینے پڑیں۔ہم ثابت قدم رہیں گے۔ میرا خون میرے ساتھیوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے جو مجھ سے پہلے زخمی یا شہید ہوئے تھے”۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیل نے ہسپتال اور اس کے اندر موجود طبی عملے کو متعدد بار نشانہ بنایا۔ یہ جرم دنیا کے سامنے ہو رہا ہے اور بار بار ہو رہا ہے۔ شمالی غزہ کی پٹی میں ہونے والے ظلم پردنیا خاموش تماشائی ہے”۔
انہوں نے ہسپتال کے اندر طبی صلاحیتوں کی کمی کی بھی نشاندہی کی اور کہا کہ “طبی خدمات نہ ہونےکے برابر ہیں لیکن میں صحت یاب ہوتے ہی اپنی ڈیوٹی پر واپس آؤں گا”۔
اسرائیلی ڈرون نے شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کو نشانہ بنایا جس سے ہسپتال کے ڈیزل ٹینک کو نقصان پہنچا۔
حالیہ دنوں میں قابض طیاروں نے کمال عدوان ہسپتال پر بارہا بم گرائے ہیں جس سے 12 ڈاکٹر ، نرسیں، انتظامی عملہ اور مریض زخمی ہوئے ہیں۔
کمال عدوان ہسپتال شمالی غزہ کی پٹی میں طبی خدمات فراہم کرنے والا واحد ہسپتال ہے جو 49 دنوں سے شدید محاصرے اور بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کی زد میں ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد شہید، زخمی اور گرفتار کیے گئے ہیں۔