ایران (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )ایران نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملے نہ روکے تو جنگ میں دوسرے فریق بھی شامل ہو جائیں گے۔ ایران نے ان دوسرے فریقوں کو دوسرے ایکٹرز کا نام دیا گیا ہے۔
ایرانی انتباہ کا یہ اعادہ اعلیٰ فوجی کمانڈر اور ایرانی فوج کے چیف آف سٹاف نے جمعرات کے روز کیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق جنرل محمد باقری نے کہا ‘غزہ کے خلاف صہیونی جرائم اور ان جرائم کے لیے دوسرے ملکوں کی طرف سے اسرائیل کو مدد دیے جانے سے صورت حال زیادہ بگڑ گئی ہے اور اس وجہ سے دیگر فریق بھی تصادم کا حصہ بن سکتے ہیں۔’
جنرل باقری نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ فور طور پر اسرائیل کے غزہ کے خلاف جرائم کو رکوائے اور غزہ کے لوگوں کے لیے امدادی سرگرمیاں شروع کرائی جائیں۔
علاوہ ازیں قطر کے وزیر دفاع سے فون پر بات کرتے ہوئے ایران جرنیل باقری نے کہا ‘ اگر اسرائیلی ظلم نہ رکا تو مزاحمتی گروپوں کی طرف سے رد عمل کا امکان موجود ہے۔ ‘
واضح رہے ایران مزاحمتی گروپوں اور مزاحمتی فرنٹ کی اصطلاحات حزب اللہ اور اور اپنے دیگر حمایت یافتہ گروپوں کے لیے استعمال کرتا ہے۔
جنرل باقری نے قطری وزیر دفاع سے بات کرتے ہوئے کہا علاقے کے ملک اسرائیل کو امریکہ کی طرف سے ملنے والے ہتھیاروں اور جنگی آلات کو رکوائیں۔ یہ آلات مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں سے مقبوضہ علاقوں میں بھجوائے جا رہے ہیں۔