غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے شمالی غزہ کی پٹی کے کمال عدوان ہسپتال کو قابض صہیونی فوج کی طرف سے آتش گیر بم برسا کر نذرآتش کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ مجرم قابض فوج کا کمال عدوان ہسپتال پر دھاوا بولنا اور اس کے آس پاس میں وحشیانہ قتل عام؛ صیہونی جنگی جرائم کا ارتکاب بین الاقوامی ناکامی اور امریکی انتظامیہ کی طرف سے مکمل تعاون کا نتیجہ ہے جو غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی مہم میں شریک ہے۔
حماس نے ایک بیان میں زور دیا کہ صہیونی غاصب فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں واقع کمال عدوان ہسپتال پر دھاوا بول دیا اور ہسپتال کے اطراف میں وحشیانہ بمباری تیز کرنے کے بعد اس کے طبی عملے، مریضوں، زخمیوں اور بے گھر افراد کو بندوق کی نوک پر ہسپتال چھوڑنے پر مجبور کیا۔
حماس نے مجرم قابض صہیونی فوج اور اس کے پشت پناہ امریکی انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہرایا۔ بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں تباہی کی وحشیانہ جنگ میں امریکہ کی صہیونی فاشسٹ دشمن کو بھرپور مدد اور حمایت حاصل ہے۔
حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، تمام ریاستوں اور فعال فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ایکشن لیں اور اس نسل کشی کے خلاف خاموشی اور بے حسی کے چکر کو توڑ جر فلسطینیوں کی مدد کریں۔