غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)جنوبی افریقا کے صدر متامیلا رامافوسا نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی غاصب ریاست کی طرف سے کیے گئے “جنگی جرائم” کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں شکایت درج کرائی ہے۔
یہ قدم ان توقعات کے ساتھ سامنے آیا ہے کہ جنوبی افریقہ میں پارلیمنٹ کے رکن نے کل جمعرات کو ایک تجویز پر تبادلہ خیال کریں گے، جس میں پریٹوریا میں “تل ابیب” کے سفارت خانے کو بند کرنے اور اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔
رامافوسا نے کہا کہ “ان کا ملک مانتا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس میں ہسپتالوں اور عوامی انفراسٹرکچر کی تباہی کے علاوہ ہزاروں فلسطینی مارے گئے۔
رامافوسا نے قطر کے دورے کے دوران مزید کہا: “ہم نے جنوبی افریقہ میں، دنیا کے بہت سے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف یہ شکایت بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرائی، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ وہاں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ “ہم اسرائیل کے موجودہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ ان کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔”
حکمراں افریقن نیشنل کانگریس جس کی سربراہی رامافوسا نے کی ہے نے کہا ہے کہ وہ حزب اختلاف کی اکنامک فریڈم فائٹرز پارٹی کی طرف سے تل ابیب کے سفارت خانے کو بند کرنے اور اس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی تجویز کی حمایت کرے گی۔