یروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) لبنان کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں گھروں کو واپس جانے کی کوشش کرنے کی کوشش کرنے والے نہتے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم پندرہ افراد شہید 80 ہوگئے ہیں۔ یہ شہری ان علاقوں کی طرف جا رہے تھے جہاں اسرائیلی فوج ان کے گھروں اور علاقوں پر قبضہ کیے ہوئے ہے۔
دوسری طرف اسرائیل نے کہا ہےکہ وہ اتوار کی ڈیڈ لائن کے بعد بھی اپنے فوجیوں کو جنوب میں رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ ڈیڈ لائن امریکی ثالثی میں لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ساتھ گذشتہ سال کی جنگ کے تحت دی گئی تھی۔ ہفتے کے روز قابض اسرائیلی فوج نے رہائشیوں کو اگلی اطلاع تک واپس نہ آنے کا حکم دیا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ لبنانی ریاست نے شرائط مکمل طور پر نافذ نہیں کیں جبکہ لبنان کی امریکی حمایت یافتہ فوج نے ہفتے کے روز اسرائیل پر انخلاء میں لیت و لعل کا الزام لگایا۔
حزب اللہ کے المنار ٹیلی ویژن پر جنوب میں کئی مقامات پر رہائشیوں کو اسرائیلی احکامات کی خلاف ورزی کرتے اور دیہاتوں کی طرف بڑھتے ہوئے دکھایا گیا۔ ان میں سے بعض افراد کے پاس حزب اللہ کا پرچم اور جنگ میں جاں بحق ہونے والے حزب اللہ کے مزاحمت کاروں کی تصاویر تھیں۔
لبنانی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ ایک شخص حولہ گاؤں میں، دوسرا اطرون میں اور تیسرا بلیدہ میں شہید ہوا جسے اس نے شہریوں پر اسرائیلی حملوں کا نتیجہ قرار دیا جب وہ اپنے زیرِ قبضہ قصبات میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔