کویت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) کویت کی میزبانی میں ہونے والے خلیج تعاون کونسل کے سربراہ اجلاس کے اعلامیے میں غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی کارروائیوں اور غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں قابض اسرائیلی کی طرف سے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے اور غزہ کی پٹی سے ان کی جبری نقل مکانی کی مذمت کی گئی اور غزہ میں معصوم شہریوں کے خلاف جاری خلاف ورزیوں کا مکمل طور پر ذمہ دار “اسرائیل” کو ٹھہرایا گیا۔
بیان میں اسرائیلی جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا اور غزہ میں قابض اسرائیلی دشمن کی طرف سے شروع کیےگئے نسل کشی اور نسلی تطہیر کے جرائم کی مذمت کی گئی۔
دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ ہم خلیجی سربراہی اجلاس کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور غزہ میں جنگی جرائم اور آبادی کی نقل مکانی کے جرائم کو روکنے اور ہماری سرزمین اور ہمارے مقدسات پر قبضے کو ختم کرنے کے مطالبے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
بیان میں فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی، غزہ پر دوبارہ قبضے اور بستیوں کی تعمیر کے حوالے سے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ اور قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کے انتہا پسندانہ بیانات کی بھی مذمت کی گئی۔
بیان میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی کی کوششوں کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 45واں خلیجی سربراہی اجلاس اتوار کو کویت میں شروع ہوا جس میں میزبان ملک (کویت)، سعودی عرب، قطر، امارات، بحرین اور سلطنت عمان کے رہ نماؤں اور نمائندوں کی شرکت تھی۔
سربراہی اجلاس کے آغاز پر کویت کے امیر مشعل الاحمد الجابر الصباح نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کے داخلے کا مطالبہ کرتے ہوئےغزہ میں مسلسل نسل کشی کے اسرائیلی جرائم مذمت کی۔ الصباح نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد میں دوہرے معیارات نے فلسطین، لبنان، شام اور ایران پر اسرائیلی حملوں کی حوصلہ افزائی کی۔