غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی قیدیوں کی چھٹی کھیپ کی رہائی “اس بات کی تصدیق ہے کہ ان کی رہائی کا سوائے مذاکرات اور جنگ بندی معاہدے کے تقاضوں پر عمل کرنے کے اور کوئی راستہ نہیں”۔
خیال رہے کہ القسام بریگیڈز 3 اسرائیلی قیدیوں کو ایک بڑے اور منظم فلسطینی مجمعے کے درمیان آج ہفتے کو ریڈ کراس کے حوالے کیا ہے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ “القدس کے علاوہ کوئی ہجرت نہیں ہے۔ یہ ٹرمپ اور ان لوگوں کی طرف سے شروع کی گئی نقل مکانی اور قضیہ فلسطین کو ختم کرنے کے تمام مطالبات کا جواب ہے جو استعمار اور قابض چاہتے ہیں وہ نہیں ہوگا‘۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے بارہا غزہ کی پٹی کو بے گھر کرنے کی اپنی تجویز کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینیوں کو پٹی کو کنٹرول کرنے کے منصوبے کے تحت غزہ واپس جانے کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
ٹرمپ نے جمعے کو ایک بار پھر دھمکی دی تھی کہ وہ ہفتے کے روز غزہ پر سخت موقف اختیار کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ دوپہر 12:00 بجے کیا ہوگا ۔ اگر میں وہاں ہوتا تو بہت سخت موقف اختیار کرتا۔ میں نہیں کہہ سکتا کہ اسرائیل کیا کرے گا‘‘۔