جنین (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مغربی کنارے کے جنین کیمپ میں قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے درجنوں گھروں پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے اس کو فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی پر قابض دشمن کی طرف سے اصرار قرار دیا۔
حماس نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ جنین میں ہونے والے خوفناک دھماکے اور بڑی تعداد میں مکانات کی مسماری اس بات کا ثبوت ہے کہ مغربی کنارے میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف تباہی کی جنگ جاری ہے۔ غزہ کے بعد اب صہیونی ریاست غرب اردن کو بھی تباہی اور نسل کشی سے دوچار کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ جرائم مسلسل بین الاقوامی خاموشی اور اسرائیلی جنگی مجرموں کے احتساب کی عدم موجودگی کا نتیجہ ہیں۔
‘
انہوں نے مزید کہا کہ جنین میں قابض فوج کے جرائم کا تسلسل اور گھروں کی مسماری سے “ہمارے فلسطینی عوام کے عزم اور حوصلے پست نہیں کرے گی’ بلکہ اس کی وحشیانہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت کی استقامت میں اضافہ ہوگا”۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ یہ بڑھتے ہوئے جرائم “قابض دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت میں مزید اضافے کے متقاضی ہیں۔ ہماری قوم کسی صورت میں تباہی اور تخریب کاری کی صہیونی مشین کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف جاری جارحیت، تباہی اور خونریزی “ہماری عوام کی طرف سے سرزمین کو آزاد کرانے اور غاصبوں کو بے دخل کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک آپشن کے طور پر اختیار کیے گئے مزاحمتی اقدامات کو ہوا دے گی”۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز جنین کیمپ میں قابض صہیونی فوج نے درجنوں مکانات کو بموں سے اڑا دیا تھا۔