جنین (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) عباس ملیشیا کی جانب سے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا فلسطینی بچہ محمد العامر گذشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ جنین میں حکام کی گولیوں سے شدید زخمی ہونے کے نتیجے میں محمد عماد العامر کی شہادت کا اعلان کیا۔
بچے کے والد محمد عماد العامر نے بتایا کہ عباس ملیشیا کے ایک اہلکارنے ان کے بیٹے کو اس وقت قتل کر دیا جب وہ اپنے گھر کے سامنے کھڑا تھا۔ انہوں نے بد دعا دیتے ہوئے کہا کہ خدا ان لوگوں کو تباہ وبرباد کرے جنہوں نے ظلم کرتے ہوئے میرے 13 سالہ بچے کے خون سے اپنے ہاتھ رنگے۔
صحافی عمید شحادہ نے بچے العامر کی شہادت کے بارے میں اضافی تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ اس نے جنین کیمپ سے بچے محمد العامر کے والد عماد الامر کو فون کیا، جس نےانہوں نے بتایا کہ محمد عامر اپنے گھر کے باہر کھڑا تھا جب عباس ملیشیا نے اسے گولی مار کر زخمی کردیا تھا۔
اس ہفتے کی صبح اتھارٹی کی فورسز نے کیمپ کے خلاف جاری جارحیت کے دوران جنین بریگیڈ کے رہ نما یزید جعایصہ کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔