جنین (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کی جانب سےغرب اردن کے شمالی شہر جنین کے جنوب میں واقع قصبے قباطیہ کیے گئے بڑے پیمانے پر آپریشن میں سات فلسطینی جوان شہید اور دس زخمی ہو گئے۔ جمعرات کو کی گئی اس وحشیانہ کارروائی میں بنیادی ڈھانچے اور شہری املاک کو بڑ پیمانے پر تباہ کیا گیا ہے۔
ہمارے نامہ نگار نے طبی ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی قباطیہ میں اسرائیلی دہشت گردی میں سات فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔ شہداء میں محمد خالد ابو الرب، عمر حمزہ ابو الرب، احمد مہر زکارنہ ، مصطفیٰ فیصل زکارنہ، فادی جودت حنائیشہ، محمد عمر کامل اور شادی سامی زکارنہ شامل ہیں۔ ان سب کا تعلق قباطیہ شہر سے ہے۔
آپریشن کے دوران 10 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 2 فوجی جیپ کے روندے جانے سے زخمی ہوئے۔
قابض فوج کی کارروائی کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد صحافی زخمی ہوگئے۔
دہشت گرادنہ کارروائی کا آغاز قابض فوج کی اسپیشل یونٹ کے کمانڈوز کی شہر میں عزت ابو الرب اسکول کے قریب ایک گھر میں دراندازی سے ہوا، جس کے بعد قابض فورسز نے اپنی فوجی گاڑیوں سے بڑی کمک بھیجی، جس نے گھر پر پانچ اینرگا گولوں سے بمباری کی، جس کے نتیجے میں وہاں موجود پانچ فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔
شہریوں کے فونز سے حاصل ہونے والی تصاویر میں گھر کی چھت پر 3 نوجوانوں کی شہادت جبکہ 5 شہری شہید ہوئے، قابض فورسز نے ان میں سے 4 کی لاشیں قبضے میں لے لیں جب کہ شہریوں نے قابض فورسز کی فائرنگ کے بعد پانچویں شہید کو ملبے کے نیچے سےنکالا۔
ہمارے نامہ نگار بتایا کہ قابض فورسز تینوں شہداء کی لاشیں گھر کی چھت پر لے گئیں اور فوجیوں کو لاشوں کو لات مارتے ہوئے دیکھا گیا، پھر انہیں مکان کی چھت سے زمین پر پھینکا گیا، جس کے بعد قابض بلڈوزروں نے انہیں گھسیٹا۔
بعد ازاں قابض فوج کے بلڈوزر نے محصور مکان کو مسمار کرنا شروع کردیا۔
جمعرات کی شام کے اوقات میں قصبے کے وسط میں کیفے کمپلیکس کے قریب ڈرون نے ایک گاڑی پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں شہید ہو گیا، جب کہ ایک اور نوجوان قصبے کے داخلی راستے کے قریب قابض فوج کی فائرنگ سے شہید ہوا۔