فلسطین کے علاقے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان محمد توفیق بدرانہ کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔ چھبیس سالہ بدرانہ کی نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جنین کے سرکاری اسپتال سےشہید کے جنازے کا جلوس نکلا جو جنین کے یعبد قصبے میں شہید کے اہل خانہ کے گھر روانہ ہوا۔ وہاں شہید کا آخری دیدارکرایا گیا اور محلے کی مسجد کے صحن میں نماز جنازہ کی ادائی کے بعد شہید کو آ بائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
جنازے کے دوران نوجوانوں نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔ نوجوان سخت مشتعل اور غصے میں تھےاور انہوں نے اسرائیلی دشمن کے خلاف انتقام انتقام کے نعرے اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نعرے بازی کی۔
سوگواروں نے مزاحمتی کمانڈر محمد ضیف کو سلام پیش کیا اوران کی حمایت میں نعرے لگائے۔
نوجوان محمد بدرانہ جنین کے جنوب مغرب میں واقع قصبے یعبد میں قابض فوج کی فائرنگ میں زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گئے تھے۔
طبی ذرائع نے بتایا کہ بدرانہ نامی نوجوان کو سینے میں کئی گولیاں لگیں، جس کے بعد اسے جنین کے ابن سینا اسپتال لے جایا گیا، جہاں بعد میں اس کی موت کی تصدیق کردی گئی۔