Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جنگ بندی کے باوجود غزہ میں غارت گری جاری ہے:محکمہ اطلاعات

غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے غزہ کے خلاف شروع کی گئی تباہی کی جنگ بدستور جاری ہے۔

معروف نے روزانہ کی پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ تباہی کی جنگ نہیں رکی، کیونکہ زندگی کا پہیہ مکمل طور پر رک گیا اور اہم سہولیات ناپید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیکریاں، واٹر فلنگ اسٹیشن، کنواں چلانے والے اسٹیشن، سیوریج پمپ اور بارش کے پانی کے پمپس سب رک گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے فلسطینی شہریوں کے ظالمانہ اور ناقابل فہم مصائب میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں بالخصوص غزہ اور شمالی غزہ کی گورنری میں 60 فیصد سے زائد مکانات اور رہائشی یونٹس کو تباہ کر دیا ہے اور یہ تباہی گھروں اور رہائشی یونٹوں کی بڑے پیمانے پر تباہی کے نتیجے میں شروع ہونے سے ہوتی ہے۔سردیوں، بارشوں، شدید سردی، اور پناہ گاہوں کے حصول میں دشواری کاسامنا کرنے والے 50,000 سے زیادہ خاندان مکمل طور پر اپنے گھر کھو بیٹھے۔ 250,000 مکانات جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ 26 سے زائد اسپتالوں اور 55 مراکز صحت کو تباہ کیا گیا ہے۔انہوں نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے ، ہسپتالوں کو نشانہ بنانے، بم دھماکوں، قبضوں، تباہی اور بمباری اور اس گھناؤنے جرم کی طرف اشارہ کیا گیا۔ الناصرچلڈرن ہسپتال میں اسرائیلی قابض فوج نے جب طبی عملے کو قتل اور ہتھیاروں سے ڈرایا اور انہیں ہسپتال سے باہر نکال دیا اور قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کوان کی حالت پر چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں کئی بچے شہید ہوگئے۔

سلامہ معروف نے نشاندہی کی کہ ہزاروں شہداء کی لاشیں اب بھی ملبے کے نیچے ہیں اور سول ڈیفنس کا عملہ قابض فوج کی جانب سے ساز و سامان اور مشینری کو نشانہ بنانے اور ان خستہ حال مشینری اور آلات کے باقی رہ جانے والےآلات اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔

سلامہ معروف نے کہا کہ امداد سے لدے ہوئے ٹرکوں کی ایک قلیل تعداد جس پیچیدہ، سست اور غیر موثر طریقے سے غزہ میں داخل کی جاتی ہے وہ غزہ کے عوام کی مشکلات کم کرنے کے بجائے مزید بڑھا رہا ہے۔ غزہ کے محصورین کے لیے روزانہ ایک ہزار ٹرکوں کے داخلے کی ضرورت ہے جب کہ مجموعی طور پر چند درجن سامان بردار گاڑیاں غزہ داخل کی جاتی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan