حافظ نعیم الرحمن نے ”الاقصیٰ ملین مارچ“ کے لاکھوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عصبیت و لسانیت، مسلکی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر اختلاف اور تقسیم پیدا کرنے کے ایجنڈے پر کام کیا جارہا ہے اسے ناکام بنایا جائے، اتفاق کے نکات اختلاف سے زیادہ ہیں، سعودی عرب اور ایران پر خصوصی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ تقسیم پیدا نہ ہونے دیں۔حماس ترجمان خالد قدومی نے کہا کہ ایک سال سے زائد اہل غزہ و فلسطین جنگ کا شکار ہیں، 45 ہزار سے زاہد فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے، 10 ہزار سے زائد فلسطینی لاپتا ہیں اور ہزاروں فلسطینی شدید زخمی ہیں، حماس کے مجاہدین طوفان الاقصیٰ کے نظریے کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر نثارکھوڑو نے کہا کہ ہم غزہ و لبنان میں اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، عالمی جنگ سے بچانے کے لئے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین کے علامہ باقر زیدی نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ شہید ہوگئے لیکن جھکے نہیں۔ مارچ میں جماعت اسلامی کے مرکزی ڈپٹی سکریٹری ممتاز حسین سہتو، مرکزی رہنما اسد اللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، پیپلز پارٹی کے صوبائی سکریٹری وقار مہدی، فلسطین فاؤنڈیشن کے سربراہ صابر ابومریم، تاجر رہنما عتیق میر، محمود حامد اور محمد اسلم اور جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے بھی شرکت کی۔