قیدیوں اور سابق اسیران کے امور کے کمیشن نے کہا ہے کہ دو فلسطینی قیدیوں یعقوب قادری اور محمد العارضہ کے ساتھ مسلسل بدسلوکی اور تشدد کیا جا رہا ہے۔
کمیشن نےاتوار کو ایک بیان میں کہا کہ قادری کو “ایشیل” جیل میں قید تنہائی ابتر حالات کا سامنا ہے، جہاں قابض حکام انہیں ضروری علاج فراہم کرنے سے انکاری ہیں۔
قادری کو ناصرہ میں اپنی عدالتی سیشن کے دوران نہشون فورسز کی پٹائی کے نتیجے میں ان کے دائیں ہاتھ اور بائیں کندھے اور پاؤں شدید چوٹیں دیکھی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قادری کو آنسو کی نالی بند ہونے کی وجہ سے ان کی آنکھوں کا آپریشن کرنے کی ضرورت ہے جس سے بینائی متاثر ہوتی ہے اور سر میں درد ہوتا ہے۔ یہ آپریشن ڈیڑھ سال قبل ہونا تھا لیکن اس لمحے تک وہ نہیں کیا ہے۔ منظوری کے منتظر سانس کی تکلیف میں مبتلا ہونے کے علاوہ اسے اپنی حالت کی تشخیص کرنے کی ضرورت ہے۔
العارضہ قیدی کے بارے میں اس نے وضاحت کی کہ وہ “اوہلی کیدار” جیل کے سیلوں کے اندر نظر بندی کے سخت حالات سے دوچار ہے، جہاں اسے ایک ایسے سیل میں رکھا گیا ہے جس میں انسانی زندگی کی کم سے کم ضروریات بھی نہیں ہیں۔ اسے ننگے فرش پر سونے پر مجبور کیا جاتا ہے۔