مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک آباد کار کو ایرانی انٹیلی جنس ایجنٹوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور اسرائیل میں رقم کے عوض تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔
قابض پولیس اور جنرل سکیورٹی سروس (شین بیت) کے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیلی آباد کار نوف ہاگلیل بستی کا رہائشی ہے جس کی شناخت ارتیوم زولوتریف کے نام سے کی گئی ہے اور اس کی عمر33 سال ہے۔ اسے گذشتہ نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بیان کے مطابق زولوتریف پر ایرانی حکومت کے انٹیلی جنس ایجنٹوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے علاوہ رقم کے عوض قابض ریاست میں ان کی نگرانی میں تخریب کاری کی کارروائیوں کا الزام ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گذشتہ اکتوبر کے دوران زولوتریف اور خود کو ایلیاد کہنے والے ایک شخص کے درمیان آن لائن بات چیت ہوئی، جس نے اسرائیل کی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے آرٹیوم کو قابض حکومت کے خلاف گریفیٹی لکھنے کا مشورہ دیا۔ اس کے علاوہ اس نےایک تخریبی کارروائی میں ایک کار کو آگ لگادی تھی۔
زولوتریف نے نوف ہگلیل، حیفا، اور میگڈال ہیمیک کے علاقوں میں اپنے درجنوں مقامات پر ریاست مخالف چاکنگ کی پر 2,800 ڈالر فراہم کیے گئے۔
زولوتریف نے تصدیق کی کہ ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں اسرائیلیوں کی گرفتاری کی خبروں کے بعد اس نے “جان لیا کہ الیاد ایک ایرانی ایجنٹ ہے”۔
اس نے کہا کہ میں نے 125,000 ڈالر کے بدلے ایک شخص (بیان میں اس کی شناخت نہیں بتائی گئی) کو قتل کرنے کی الیاد کی درخواست کو مسترد کر دیا لیکن اس نے 2000 ڈالر کے عوض حیفا میں ایک کار کو جلا دیا۔