استنبول (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے منصوبے کے خلاف عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آ رہا ہے۔
جمعے کو استنبول میں ایک ٹرمپ کے استعماری منصوبے کے خلاف ایک عظیم الشان جلوس کا ہتمام کیا گیا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے زبردستی بے گھر کرنے کے منصوبے کی مذمت کی گئی۔
انادولو ایجنسی کے مطابق استنبول میں فیلیسیٹی پارٹی کی شاخ کے اراکین نے بیازیت اسکوائر میں ٹرمپ کے منصوبے کے خلاف احتجاج اور فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کی مذمت کرنے کے لیے جلوس نکالا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر “غزہ خالی نہیں کیا جا سکتا” فلسطین زندہ باد کے علاوہ امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے۔
جلوس سے خطاب کرتے ہوئےفیلیسیٹی پارٹی کی استنبول شاخ کے سربراہ، تغرل یالسن کایا نے کہا کہ “اسرائیل” نے 467 دنوں کے دوران غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی۔
یالسن کایا نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی افواج نے بین الاقوامی قوانین کے تمام اصولوں کو نظر انداز کیا اس پٹی میں 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، جن میں خواتین، بچے اور بوڑھے شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہسپتالوں، سکولوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے امریکی صدر کے غزہ سے انخلاء کے منصوبے کی مذمت کی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹرمپ کے بیانات کے خلاف ہر ملک اور قیادت کو واضح موقف اختیار کرنا چاہیے اور غزہ کے مستقبل کا فیصلہ صرف فلسطینیوں کو ہی کرنا چاہیے۔