Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیل غزہ میں امداد کو قبضے اور جاسوسی کا ہتھیار بنانے کی سازش کررہا ہے: وزارت داخلہ

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی وزارت داخلہ و قومی سلامتی نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ قابض اسرائیل انسانی ہمدردی کے نام پر ایک نہایت خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔ وہ غزہ کی مظلوم اور محصور آبادی کے لیے آنے والی امداد کی تقسیم پر بھی قابض ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ ایک ایسا گھناؤنا منصوبہ ہے جس کا مقصد صرف بھوکی پیاسی قوم کو ریلیف پہنچانا نہیں، بلکہ انہیں مزید اذیت دینا، ان کی بے بسی کا فائدہ اٹھانا اور ان کے زخموں پر نمک چھڑکنا ہے۔

وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیلی قابض افواج نے ایک نئی، جعلی اور خودساختہ تنظیم قائم کی ہے جسے اسرائیل خود فنڈ فراہم کر رہا ہے۔ اس تنظیم کے ذریعے امداد کی تقسیم کا نیا نظام لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو کہ نہ صرف بین الاقوامی اداروں، خاص طور پر “انروا” کے کردار کو نظر انداز کرتا ہے بلکہ فلسطینی شہریوں کو ایک خطرناک سازش کا نشانہ بھی بناتا ہے۔

یہ منصوبہ اس بدترین سوچ کا حصہ ہے جسے وزارت نے “بھوک کی انجینئرنگ، نظام کو انتشار سے بدلنے اور فلسطینیوں کو ان کی روٹی کے بدلے بلیک میل کرنے” کی پالیسی قرار دیا ہے۔ اس نظام کے تحت خوراک کو بھی جنگی ہتھیار بنا دیا گیا ہے تاکہ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا جا سکے اور غزہ کی آبادیاتی ساخت کو اسرائیلی مفادات کے مطابق بدلا جا سکے۔

بیان میں اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی امدادی ادارے خاص طور پر “انروا” نے اسرائیلی جارحیت کے ان کٹھن مہینوں میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت سے امداد کی تقسیم کے عمل کو کامیابی سے نبھایا ہے۔ مگر اب اسرائیل ان اداروں کو نظرانداز کر کے ایک ایسی راہ اختیار کر رہا ہے جو نہ صرف انسانی بنیادوں پر ناقابل قبول ہے بلکہ خطرناک نتائج کی حامل بھی ہے۔

وزارت داخلہ نے اہلِ غزہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سازش کا حصہ نہ بنیں، اس نئے اسرائیلی نظام سے کسی بھی طور پر تعاون نہ کریں اور امداد کی آڑ میں اپنی عزت، شناخت اور خودداری کو داؤ پر نہ لگائیں۔ خاص طور پر اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ اس منصوبے کے تحت شہریوں سے آنکھوں کے اسکین جیسے جدید طریقوں سے معلومات حاصل کی جائیں گی تاکہ انہیں بعد ازاں بلیک میل کر کے صہیونی ایجنڈے کا حصہ بنایا جا سکے۔

وزارت کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ صرف فلسطینیوں کے لیے نہیں بلکہ بین الاقوامی اداروں کے کام کے لیے بھی براہِ راست خطرہ ہے۔ امداد کے حصول کے لیے شہریوں کو دور دراز علاقوں میں جانا پڑے گا، جس سے ان پر مزید بوجھ پڑے گا اور اسرائیل کی یہ کوشش کامیاب ہو جائے گی کہ وہ غزہ کے شہریوں کو از سرِ نو آباد کرے اور اپنے قابض پنجے مزید مضبوط کرے۔

وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی سازش کو ناکام بنانے کے لیے ضروری ہے کہ عوام اس منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کریں۔ جب قوم اس نظام کو قبول نہیں کرے گی تو اسرائیل کو مجبوراً انہی سابقہ طریقوں پر واپس آنا پڑے گا، جن پر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ادارے نگران ہوتے ہیں۔

وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے سکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے اور قابض اسرائیل کی جانب سے بار بار نشانہ بنائے جانے کے باوجود امدادی قافلوں کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا ہے کہ جو کوئی بھی اس صہیونی منصوبے میں شریک ہوگا یا اس کی راہ ہموار کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اسے کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan