غزہ – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )ہیومن رائٹس واچ نے پیر کے روز غزہ پر ناکہ بندی مسلط کرنے کے بارے میں اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے بیانات پر تنقید کرتے ہوئے انہیں نفرت انگیز اور جنگی جرائم کے ارتکاب کی دعوت قرار دیا۔
تنظیم کے اسرائیل اور فلسطین کے امور کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اس دعوت کو جنگی جرم کا ارتکاب کرنے کا نوٹس لیا۔
پیر کے روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مکمل ناکہ بندی، پانی اور بجلی منقطع کرنے اور خوراک کی سپلائی بند کرنے کے اعلان پراپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
گوٹیریس نے کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال بہت خراب ہو جائے گی۔ حالیہ فوجی کشیدگی 56 سال تک جاری رہنے والے قبضے کے ساتھ طویل مدتی تنازعہ سے پیدا ہوئی ہے اور افق پر کوئی سیاسی حل نہیں ہے۔
گوٹیرس نے اسرائیل کو یاد دلایا کہ اس کی فوجی کارروائیاں بین الاقوامی انسانی قانون کے مکمل احترام کے ساتھ کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کو پٹی کی ضروریات کو پورا کرنے اور امداد کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کی اجازت دیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے غزہ کی پٹی پر مکمل محاصرہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس غزہ کی پٹی 2.3 ملین آبادی کے لیے بجلی، خوراک، پانی یا گیس نہیں ہے۔