قابض اسرائیلی فوج نے کل جمعرات کےروز شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان عدی التمیمی کے اہل خانہ کو شہید کے لیے تعزیتی کیمپ لگانے کی اجازت سے انکار کردیا ہے۔
جمعرات کو اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع قصبے سلوان میں شہید عدی التمیمی کے اہل خانہ کو جنازہ گاہ بند کرنے پر مجبور کردیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ درجنوں مسلح قابض فوجیوں نے شہید تمیمی کے جنازے کے گھر پر دھاوا بول دیا اور اہل خانہ کو جھوٹے بہانوں اور دعووں کے تحت تعزیتی کیمپ بند کرنے پر مجبور کر دیا۔
22 سالہ التمیمی کو اسرائیلی قابض فوج نے بیت المقدس کے مشرق میں واقع “معالیہ ادومیم” بستی کے قریب گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔
11 دنوں تک اسرائیل کی تمام سکیورٹی سروسز 7 اکتوبر کو “شعطاف آپریشن” کے مرتکب التمیمی کو تلاش کرنے میں ناکام رہی تھی۔ التمیمی پر الزام تھا کہ ا نے ایک کارروائی میں یک خاتون فوجی ہلاک اور 3 دیگر فوجی زخمی کردیے تھے۔