قابض اسرائیلی فوج نے منگل کو فجر کے وقت مغربی کنارے اور القدس کے شہروں میں کئی الگ الگ علاقوں میں چھاپوں کے دوران گرفتاریوں کی ایک مہم کا آغاز کیا، جس میں سابق اسیران سمیت 22 فلسطینیوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
قابض فوج نے رام اللہ کے مشرق میں واقع قصبے سلواد پر دھاوا بولا اور رہائی پانے والے قیدی محمود عاھد حامد اور رہا ہونے والے قیدی عبدالرزاق ایاد حامد کو گھروں پر چھاپے مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کر لیا۔
قابض فوج نے مغرب میں دیر ابو مشعل کے گاؤں پر بھی دھاوا بول دیا اور دو بھائیوں قصی عیسیٰ ربیع اور عدی ربیع کو ان کے گھروں پر دھاوا بول کر گرفتار کر لیا۔
قابض فوج نےسابق اسیر خالد نوابیت کو رام اللہ کے مشرق میں برکہ قصبے میں اس کے گھر پر دھاوا بول کر اور شمالی مغربی کنارے میں نابلس کے مشرق میں واقع بلتا کیمپ سے ایک لڑکے کو گرفتار کیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے بلاطہ کیمپ پر دھاوا بول دیا اور سولہ سالہ عمر القطاوی کو اس کے خاندان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کر لیا۔
قیدیوں کے انفارمیشن آفس نے کہا کہ مہم کے دوران قابض فوج نے متعدد شہریوں کو گرفتارکیا جن میں سابق اسیرعصام زیاد ابو الھیجا کو جنین کے مغرب سے گرفتار کیا گیا۔ سابق اسیر احمد براہما کو جنوبی جنین کے علاقے عنزا اور سعید عبد السدر کو الخلیل سے حراست میں لے لیا۔