اسرائیلی قابض فوج نے فروری کے مہینے کے دوران غزہ کی پٹی سے 14 فلسطینیوں کو گرفتار کیا، جن میں سے نصف مشرقی اور شمالی سرحدوں کے قریب سے گرفتار کیے گئے۔
جمعرات کو مرکز فلسطین کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فروری کے مہینے کے دوران قابض بحریہ نے قابض جنگی جہازوں کی دو فوجی کارروائیوں میں 6 ماہی گیروں کو گرفتار کیا جس کے نتیجے میں ایک ماہی گیر پاؤں میں گولی لگنے زخمی ہوا۔
مرکز نے کہا کہ قابض فوج نے ماہی گیروں کو اس وقت نشانہ بنانا جاری رکھا جب وہ غزہ کی پٹی کے ساحلوں پر اپنے کام کی مشق کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے ان کا پیچھا کرکے انہیں گولیاں ماریں اور انہیں گرفتار کرنے کے ساتھ ان کا سامان بھی قبضے میں لے لیا۔
مرکز کے اعدادوشمار کے مطابق قابض فوج نے 7 فلسطینی نوجوانوں کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ شمالی غزہ کی پٹی میں مشرقی سرحدوں کو عبور کر کے اندرون فلسطین کی جانب جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں تفتیش کے لیے عسقلان منتقل کیا گیا۔
قابض فوج نے ابراہیم یوسف سلمان نامی نوجوان کو غزہ کی پٹی کے وسطی شہر دیر البلح سے نابلس کے شمال میں واقع عسیرہ الشمالیہ کے قریب ایک فوجی چوکی سے گرفتار کیا۔ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھا جہاں ابلس میں النجاح اسپتال اس میں اس کا علاج جاری تھا۔