نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (اونروا) نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج 250,000 فلسطینی شہریوں کو وسطی غزہ کے خان یونس شہر سے دوبارہ نقل مکانی پر مجبور کرنے کی تیاری کررہا ہے۔
اونروا کا کہنا ہے کہ غزہ کے شہری انتہائی نا مساعد حالات میں شدید گرمی میں زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے، ہر جگہ محاصرے میں ہے اس کے باوجود صہیونی فوج فلسطینیوں کی اجتماعی نقل مکانی پر مجبور کرنےکی پالیسی جاری ہے۔
’ایکس‘پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں ’اونروا‘ نے کہا کہ لوگوں کو تباہ شدہ خان یونس میں واپس جانے کے چند ہفتوں بعد اسرائیلی قابض حکام نے علاقے سے انخلاء کے نئے احکامات جاری کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار پھر خاندانوں کو جبری نقل مکانی کا سامنا ہے، اور ہمارے اندازے بتاتے ہیں کہ اب 250,000 لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوں گے، حالانکہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔”
اسرائیلی قابض فوج نے ایک نئے فوجی آپریشن کی تیاری کے لیے خان یونس پر بمباری تیز کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بمباری میں خان یونس کے جنوب میں قزان رشوان، شہر کے شمال میں المطحین جنکشن اور اس کے مشرق میں عبسان الکبیرہ کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔