اسلام آباد(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )جماعت اسلامی نے اتوار کو اسلام آباد کی اتاترک ایونیو پر اسرائیل کی جارحیت کے خلاف اور فلسطین کے حق میں ’غزہ مارچ‘ کا انعقاد کیا جس میں بڑی تعداد میں مرد، خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے ایک بڑے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ غزہ میں سینکڑوں مسلمان شہید ہو چکے ہیں، ہم یہاں اس لیے جمع ہوئے ہیں کیونکہ جہاد صرف عربوں کی نہیں بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی ذمے داری ہے۔
انہوں نے دنیا بھر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں ایک بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ حماس اکیلی نہیں ہے، حماس دہشت گرد نہیں ہے، آپ کو یہ پاگل پن روکنا ہو گا بصورت دیگر ہم آپ کو تاریخی سزا دیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جماعت اسلامی نے امریکی سفارت خانہ کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا تو امریکی نائب سفیر کا پاکستانی حکام کو فون آیا۔ سراج الحق کے مطابق امریکی سمجھتے تھے کہ ہم سفارت خانہ کو نقصان پہنچائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ روز مارچ کی تیاریاں کرنے والے کارکنوں پر اسلام آباد انتظامیہ نے طاقت کا استعمال کیا، لاٹھیاں برسائیں اور ہمارے پوسٹرز شاہراہوں سے اتارے گئے۔
انہوں نے سوال کیا کہ یہ سب کچھ کسے خوش کرنے کے لیے کیا گیا؟
’پاکستان کی حکومت سے پوچھتا ہوں کہ ہمارے کارکنان پر جب لاٹھیاں برسا جارہی تھیں عین اسی وقت طیب ایردوآن ترکی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں کے مجمعے کی قیادت کر رہے تھے۔‘
امیر جماعت اسلامی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے لوگوں کے لیے اپیل کریں اور اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف 19 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ کا اعلان کیا ہے۔
اس سے پہلے غزہ مارچ آبپارہ چوک سے شروع ہوا اور اتاترک ایونیو پر پہنچا، جہاں پر سٹیج لگایا گیا تھا۔ اس موقعے پر شرکا نے فلسطین کے جھنڈوں کے ساتھ ساتھ کچھ بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے، جن پر فلسطین کے حق میں نعرے درج تھے۔
کچھ بچوں نے فلسطین کے جھنڈے کے رنگوں سے مزین لباس پہن رکھے تھے جبکہ کچھ نے چہرے پر فلسطین کا پرچم بنوا رکھا تھا۔
اس سے قبل جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ان کے تمام گرفتار کارکنان اور رہنماؤں کو گذشتہ شب اسلام آباد پولیس نے رہا کر دیا۔ تاہم اتوار کو’غزہ مارچ‘اب جلسے کی شکل اختیار کر گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کو جماعت اسلامی نے الزام لگایا تھا کہ اسے اتوار کو اسلام آباد میں غزہ کے حق میں ریلی کی تیاریوں سے روک دیا گیا۔