Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیلی کمپنیاں فوجیوں کے بیرون ملک سفر کو محفوظ بنانے کے لیےمیدان میں آگئیں

واشنگٹن (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ پر تباہی کی جنگ میں حصہ لینے والے قابض اسرائیلی فوجیوں کے خلاف بین الاقوامی قانونی کارروائیوں نے ایک اسرائیلی انشورنس کمپنی کو جنگ میں خدمات انجام دینے کی وجہ سے فوجیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی صورت میں ابتدائی مشاورت کے لیے دو ہزار ڈالر تک کے باقاعدہ سفری انشورنس میں ایک نئی فیس پیش کرنے پر آمادہ کیا ہے۔

بلومبرگ کی شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کو اب میدان سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز کی وجہ سے بیرون ملک ممکنہ گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے نئے فوجی ضوابط کے تحت ان کی تصاویر میڈیا پر آنے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور انہیں اپنے اکاؤنٹس کو حذف کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

ایک فوجی نے ایجنسی کو بتایا کہ اسے خدشہ ہے کہ اس کے دوستوں نے ان کے ساتھ اس کی تصاویر اپ لوڈ کی ہیں، یا انہیں کسی ایسے شخص کو بھیج دیا ہے جس نے انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا، جس سے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات لگ سکتے ہیں “۔

ایک اسرائیلی خاتون فوجی کی والدہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کی بیٹی جو کہ ایک ریزرو فوجی ہے کی شناخت مصنوعی ذہانت اور چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجیز کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ اس نےکہا کہ یہ نیا خطرہ “اسرائیل مخالف” کارکنوں کی وجہ سے ہے۔

ایجنسی نے ایک اسرائیلی ریزرو سپاہی یواول واگڈانی کے ساتھ پیش آنے والے واقعےپر توجہ دلائی جو اپنی فوجی سروس مکمل کرنے کے بعد برازیل میں دوستوں کے ساتھ چھٹیاں گزار رہا تھا اور جنوری کے اوائل میں اسرائیلی قونصل خانے کے مشورے پر فرار ہوا کیونکہ برازیل کی عدالت نے مقامی پولیس کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

بلومبرگ نے وضاحت کی کہ عدالت کا یہ فیصلہ ہند رجب فنڈ (ایچ آر ایف) کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد آیا، جس میں چھ سالہ فلسطینی لڑکی کا نام ہے ۔ اسے قابض اسرائیلی فوجیوں نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ گاڑی میں ٹینکوں کے گھیرے میں لے کر شہید کر دیا تھا، جب کہ وہ کئی دنوں سے مدد اور بچاؤ کے لیے چیخ رہی تھی، جب کہ پیرا سی سی کو پہنچنے سے روکا جا رہا تھا۔ فنڈ کی طرف سے شکایت کے ساتھ جو شواہد منسلک کیے گئے ہیں ان میں ویڈیو کلپس، مقامی کوآرڈینیٹس اور مذکورہ فوجی کو دھماکا خیز مواد رکھنے اور گزشتہ نومبر میں غزہ کے ایک پورے محلے کی تباہی میں حصہ لینے کے مناظر کو ریکارڈ کرنا شامل ہے۔

بیلجیئم میں قائم تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ سری لنکا، تھائی لینڈ، ارجنٹائن، سویڈن اور اسپین جانے والے فوجیوں کے خلاف بھی ایسی ہی شکایات درج کرائی ہیں۔ شکایات عالمگیر دائرہ اختیار کے قانونی اصول پر مبنی ہیں، جو ریاستوں کو جنگی جرائم کے لیے افراد پر مقدمہ چلانے کی اجازت دیتا ہے چاہے وہ ریاست کا شہری نہ ہوں اور اس ملک میں جرائم کا ارتکاب نہ کیا ہو۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے اس خطرے کی تردید کرتے ہوئے اسے “عوامی رابطوں کی ایک مضبوط مشق کے طور پر بیان کیا جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا” انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کسی بھی کیس میں گرفتاری کے وارنٹ جاری نہیں کیے گئے۔

کئی اسرائیلی تنظیموں جب میں ای آئی ہنڈیگل ، نے ہیرزوق فوکس اینڈ نیمان  کے تعاون سے فوجیوں کے لیے قانونی امداد کا پیکج شروع کیا۔ شورت حدین نے فوجیوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ فوجی وردی میں دکھائی دینے والی کوئی بھی تصویر سوشل میڈیا سے حذف کر دیں اور مقامی اسرائیلی قونصل خانے کا فون نمبر ہاتھ میں رکھیں۔

اسرائیلی فوجیوں کے ظلم و ستم کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کی وجہ سے ‘ہاریل انشورئنس؛ نے 2,000 ڈالرتک کے ابتدائی قانونی مشورے کا احاطہ کرنے کے لیے ایک نیا ٹریول انشورنس ایڈ آن بھی متعارف کرایا ہے۔

فوجی سروس مکمل کرنے کے بعد سفر کرنا ایک مقدس اسرائیلی رسم ہے لیکن امریکی ایجنسی کے مطابق گرفتاری کی دھمکیوں اور غزہ جنگ پر عالمی غم و غصے نے کچھ لوگوں کو اپنے منصوبوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبورکیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan