کل اتوار کوقابض اسرائیلی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے قیدی بشریٰ الطویل کے خلاف تین ماہ کے لیے انتظامی حراست کا حکم جاری کیا۔ یہ ان کی مسلسل پانچویں بار انتظامی قید کی توسیع ہے۔
صحافیوں کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے اتوار کو ایک بیان میں اسرائیلی ریاست کی انتظامی حراست کی پالیسی پرقائم رہنے اور قابض ریاست کی جیلوں میں زیر حراست صحافیوں کے ساتھ بدسلوکی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ “اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی صحافیوں کو حراست میں لیا جاتا ہے اور انہیں بغیر کسی جرم کے انتظام قید میں ڈالا جاتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض فوج نے الطویل کو 22 تاریخ کو شمالی مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں واقع “زعترہ” فوجی چوکی پر روکنے کے بعد گرفتار کیا۔
کمیٹی نے کہا کہ صحافی الطویل کو پانچویں بار انتظامی حراست کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی سزا ختم ہونے سے پہلے اس کی کئی بار تجدید کی گئی جس کا مقصد ان کے حوصلے پست کرنا توڑنا اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانا تھا۔