Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل انسانی پروٹوکول کے نفاذ میں تاخیر اور اپنی ذمہ داریوں سے فرار اختیار کررہا ہے:فلسطینی میڈیا

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل اور امریکی انتظامیہ نے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کی شدت کا پوری طرح ذمہ دار قرار دیتے ہوئے قابض دشمن کو جنگ بندی معاہدے کے اندر انسانی ہمدردی کے پروٹوکول میں طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد میں تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

“سرکاری میڈیا” کی طرف سے جاری ایک پریس بیان میں وضاحت کی ہے کہ قابض اسرائیل نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی اور ان شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا جن پر اس نے دستخط کیے ہیں جس کی وجہ سے غزہ میں انسانی، امدادی اور پناہ گاہوں کی امداد کے داخلے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔ یہ رکاوٹ ایک ایسے وقت پیدا ہو رہی ہے جب صورت حال فوری کارروائی کی متقاضی ہے.

سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ “انسانی ہمدردی کے پروٹوکول میں 60,000 ہوم شیلٹرز اور 200,000 عارضی خیموں کے داخلے کی شرط رکھی گئی ہے تاکہ بمباری سے تباہ ہونےوالے گھروں کے باشندوں کو پناہ گاہ فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہاکہ “پروٹوکول میں روزانہ امداد سے لدے 600 ٹرکوں کا داخلہ شامل تھا، جس میں ایندھن اور گیس کے 50 ٹرک شامل تھے۔ ایک ہفتے کے اندر 4200 ٹرکوں کے داخلے پر اتفاق کیا گیا تھا‘‘۔

سرکاری میڈیا نے نشاندہی کی کہ پروٹوکول میں ملبہ ہٹانے، انفراسٹرکچر کو برقرار رکھنے، پاور پلانٹ کو چلانے اور اس شعبے میں انسانی خدمات کی بحالی کے لیے دیگر ضروری ضروریات کے علاوہ انسانی اور طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے آلات کی منتقلی بھی شامل ہے۔

ان افہام و تفہیم کے باوجود پریس آفس نے کہا کہ “قابض اسرائیل ان معاہدوں پر عمل درآمد میں رکاوٹیں اور تاخیر ی حربے جاری رکھے ہوئے ہے، جس سے غزہ کی پٹی کے مکینوں کے مصائب میں اضافہ ہوتا ہے اور انسانی صورتحال غیر معمولی طور پر ابتر ہوتی ہے”۔

دفتر نے اس بات پر زور دیا کہ “ان مفاہمت کو مسلسل نظر انداز کرنا سنگین نتائج کا باعث بنے گا، جس کے لیے بین الاقوامی برادری اور ضامن فریقین کو فوری طور پر مداخلت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بغیر کسی پابندی یا شرائط کے متفقہ شقوں کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔”

19 جنوری کو غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت اور قابض اسرائیل کے درمیان جنگ بندی عمل میں آئی، اس کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہے گا، جس کے دوران مصر ، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں دوسرا اور پھر تیسرا مرحلہ شروع ہوگا۔

معاہدے کے مطابق یورپی سیکورٹی مشن “EUBAM” غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کے ساتھ کراسنگ کا انتظام کرے گا، جو حماس سے وابستہ نہیں ہیں اور ممکنہ طور پر فلسطینی اتھارٹی سے وابستہ ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan