غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی نے غزہ کی پٹی میں 20 فلسطینی عیسائیوں کو قتل کیا جو کہ ان کی تعداد کا 3 فیصد ہے۔ نسل کشی کی جنگ کے دوران جو 14 ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے۔
گورنمنٹ انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے بدھ کی شام ایک بیان میں مزید کہا کہ اعداد وشمار اور حقائق یہ ظاہر کرتے ہیں کہ فلسطینی سماجی دھارے کے اس اٹوٹ جز کو قابض “اسرائیلی” فوج نشانہ بنا رہی ہے۔
فوج نے نسل کشی کے جرم میں 20 سے زائد عیسائیوں کوقتل کیا، جن میں خواتین اور بوڑھے بھی شامل تھے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ قابض اسرائیلی نے غزہ کی پٹی میں 3 فیصد سے زیادہ عیسائیوں کو نشانہ بنایا اور قتل کیا، جن کی تعداد قبضے کی پالیسیوں کی وجہ سے کم ہو کر تقریباً 650 رہ گئی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض اسرائیلی فوج کا غزہ کی پٹی میں چھوٹی مسیحی برادری کو نشانہ بنانا ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد پٹی میں متنوع انسانی اور تاریخی موجودگی کو ختم کرنا ہے۔