غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی میں قابض صہیونی ریاست کی جانب سے بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز قابض صہیونی فوج نے سند نیوز ایجنسی کے چیف ایڈیٹر محمد جبر القریناوی وسطی غزہ کی پٹی میں بوریج پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر پر بمباری میں اپنے خاندان کے کئی افراد سمیت شہید ہوگئے۔
سند ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ القریناوی اپنی اہلیہ “مرام” اور تین بچوں بچوں “جبر، سدرہ اور آیات” کے ساتھ “بلاک 6” کے قریب اپنے کے گھرپر اسرائیلی بمباری میں شہید ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ القریناوی نے جنگ کے دوران غزہ کی پٹی کے شہریوں کے مصائب کو کور کرنے اور نسل کشی کی جنگ کے جاری رہنے کے نتیجے میں سخت حالات کے باوجود اپنی رپورٹوں کے ذریعے ان تک اسرائیلی جنگی جرائم کو دنیا تک پہنچانے کا کام کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ صحافی القریناوی اور ان کی اہلیہ اسرائیلی جنگ کے پہلے مہینوں میں ایک اسرائیلی بمباری سے زخمی ہوئے تھے جس میں البریج میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا، جہاں وہ ملبے کے نیچے سے نکلے۔ زخمی ہونے کے بعد بھی وہ انہوں نے اپنا مشن جاری رکھا اور آخرکار قابض صہیونی فوج کے بزدلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔
قبل ازیں ہفتے کی سہ پہر قابض صہیونی فوج نے صحافی محمد بعلوشہ کوشمالی غزہ مں الصفاوی محلے میں احمد یاسین اسٹریٹ پر ان کے گھر پر بمباری میں شہید ہوگئے تھے۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ صحافی القریناوی کی شہادت کے بعد شہید صحافیوں کی تعداد 195 ہو گئی۔
ایک بیان میں میڈیا آفس نے کہا کہ “قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنانے، قتل کرنے اور انہیں زخمی کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی صحافیوں اور میڈیا کے پیشہ ور افراد کے خلاف ان منظم جرائم کی مذمت کریں”۔
سرکاری میڈیا آفس نے قابض اسرائیلی فوج ، امریکی انتظامیہ اور نسل کشی کے جرم میں شریک ممالک برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو مورد الزام ٹھہرایا۔