غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینیوں کا تازہ قتل عام کیا ہے جس کے نتیجے میں مرکزی گورنری میں “نصیرات شہداء” سکول پر بمباری میں نو بچوں سمیت 17 فلسطینیوں کو شہید اور 52 سے زائد زخمی کردیا ہے۔زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جب کہ بڑی تعداد میں شہری لاپتا ہیں۔
سرکاری میڈیا آفس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ قابض فوج کو معلوم تھا کہ “نصیرات شہداء” سکول میں ہزاروں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں اور ان میں کوئی مسلح شخص موجود نہیں۔ ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی جو اپنے گھروں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے تھے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس قتل عام سے کے بعد قابض صہیونی فاشسٹ فوج کے ہاتھوں پناہ گاہوں پر بمباری کے واقعات کی تعداد 196 ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نیا جرم غزہ کی پٹی میں صحت کے نظام کو اکھاڑ پھینکنے، ہسپتالوں کو تباہ کرنے، انہیں علاج، ادویات اور طبی سامان کی فراہمی کو روکنے کے وحشیانہ اسرائیلی جرم کے موقعے پر پیش آیا ہے۔
سرکاری میڈیا آفس نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شہریوں، بچوں اور خواتین کے خلاف اس نئے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گھر ہونے والوں، شہریوں کے خلاف اور بچوں اور خواتین کے خلاف جاری جرائم کی مذمت کریں۔
اس نے قابض صہیونی مجرم دشمن، امریکی انتظامیہ اور نسل کشی میں شریک ممالک کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے نسلی تطہیرکی جنگ، فلسطینیوں کی نسل کو تباہ کرنے اور نسلی تطہیر کی جنگ کوروکنے لیے اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔