Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیل نے گیس معاہدےکےحوالے سے لبنان کی ترامیم مسترد کردیں

امریکی ثالثی میں سمندری سرحدی حد بندی کی تجویز پر کی گئی ترامیم کو مسترد کر دیا، جس سے بحیرہ روم کے متنازع علاقے میں دونوں ممالک کو گیس نکالنے کے قابل بنانے کے لیے برسوں کی سفارتی کوششوں پر شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

ایک سینیر صہیونی عہدیدار نے کہا کہ “اسرائیل کو ثالثوں کی تجویز پر لبنانی ردعمل موصول ہوا اور وزیر اعظم یائیر لپیڈ کو ان بنیادی تبدیلیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا جو لبنان کرنا چاہتا ہے اور مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اسے مسترد کر دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر لبنانی گروپ حزب اللہ نے کاریش فیلڈ میں گیس کی تلاش کے پلیٹ فارم کو دھمکی دی تو مزید مذاکرات رک جائیں گے۔”

لبنان میں ایک لبنانی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک کو سمندری سرحدی حد بندی کے معاہدے کے مسودے میں ترمیم کرنے کی درخواستوں کے بارے میں اسرائیل کا سرکاری جواب نہیں ملا ہے۔

اہلکار نے مزید کہا کہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا انکار حتمی ہے یا بات چیت ہوسکتی ہے۔

قبل ازیں ایک سینیر اسرائیلی اہلکار نے کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت کے سینیر وزراء جمعرات کو ملاقات کریں گے تاکہ بحیرہ روم میں ایک متنازعہ گیس فیلڈ سے متعلق لبنان کے ساتھ سرحد کی حد بندی کرنے کے لیے امریکا کی ثالثی میں کیے گئے معاہدے کے مسودے پر بات چیت کی جاسکے۔

معاہدے کا مسودہ جس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی تھیں کا ابتدائی طور پر اسرائیلی اور لبنانی حکومتوں نے خیرمقدم کیا تھا۔ لیکن دونوں ممالک میں اندرونی سطح پرمخالفت سامنے آئی تھی۔دونوں ممالک ابھی تک تکنیکی طور پر حالت جنگ میں ہیں۔

لبنانی حزب اللہ کے رہ نما سید حسن نصر اللہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر لبنان کو اس کے ساحل سے تیل اور گیس کےحقوق سے محروم کیا گیا تو کسی کو یہاں سے وسائل حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

حسن نصراللہ نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں (13 جولائی کو) کہا تھا اگر آپ ہمیں ہمارے حقوق نہیں دیتے اور کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں تو ہم خطے میں میزیں بدل دیں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan