ملتان ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ عرب ممالک انسانیت کے دشمن اسرائیل کو تسلیم کرنے سے قبل یہ ضرور سوچیں کہ آج دنیا کے امن کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل ہے پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی فیصلہ کیا تو پارلیمنٹ ہاؤس تک ٹھاٹھیں مارتا عوامی سمندرکوئی نہیں روک سکے گا کیونکہ اسرائیل نے ایک طرف قبلہ اول بیت المقدس فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کرکے جس طرح مظلوم فلسطینیوں پر جارحیت کا بازار عرصہ دراز سے گرم کر رکھا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اسی لئے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بجائے اسرائیل سے امت مسلمہ مکمل طور پر سفارتی تعلقات ختم کرے۔ اوآئی سی بھی موجودہ نازک صورتحال پر سنجیدگی سے نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ریاست مدینہ کے طور پر پاکستان کو استوار کرنے کے دعویدار وزیراعظم عمران خان سنجیدگی سے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں ۔
ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، جماعت اسلامی ملتان کے جنرل سیکرٹری چوہدری اطہر عزیز ایڈووکیٹ، ممتاز اہلسنت عالم دین قاری خواجہ عاشق حسین سعیدی ،ترجمان شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب بشارت عباس قریشی، ضلعی ناظم تحریک منہاج القرآن زمان خان اعوان، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما سلیم صدیقی ،ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن کے صدر نعیم اقبال نعیم ،ہیومن رائٹس کونسل کے رہنما اعجاز شاہ ، آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری جوہر عباس نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
علامہ اقتدار حسین نقوی نے مزید کہا کہ اسرائیل وطن عزیز پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کر رہا ہے آج اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ تمام مکاتب فکر و شعبہ ہائے اور پوری پاکستانی قوم یک نکاتی ایجنڈے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے اور بیت المقدس ،مظلوم فلسطینیوں کی آزادی کے لئے متحد ہو جائے کیونکہ اسرائیل امت مسلمہ کا دشمن ہے جو دنیا بھر کے مسلمانوں کو ظلم کی چکی میں پیسنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امت مسلمہ صرف تجارت تک نہ سوچیں بلکہ وہ اس بات کی طرف توجہ دیں کہ کس طرح اسرائیل فلسطین میں مظلوم مرد ، خواتین اور بچوں کا قتل عام کر رہا ہے اور ان کے گھروں، دکانوں تک کو تباہ و برباد کر رہا ہے جس طرح مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ہے فلسطین کی صورتحال بھی اس سے کم نہیں ہے ایسے حالات میں امت مسلمہ کو اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہیئے اور اوآئی سی کو بھی اب سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ مسلکی اختلافات سے بالا تر ہو کر ہمیں یک نکاتی ایجنڈے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے، بیت المقدس مظلوم فلسطینیوں کی آزادی اور کشمیر کی آزادی کے لئے اب یکجا ہونا پڑے گا ورنہ اسرائیل اور اس کے حواری پاکستان سمیت دنیا بھر میں فرقہ واریت کی ایک نئی جنگ چھیڑ کر ظلم کا بازار گرم کردیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہیئے کہ وہ موجودہ نازک صورتحال میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرے ۔