اسرائیلی قابض ریاست کی عوفر فوجی عدالت نے گذشتہ اتوار کو اسمگلنگ کے مبینہ واقعے کے بعد اردن کے رکن پارلیمنٹ عماد العدوان کی گرفتاری کے معاملے پر غور کے لیے جمعرات کو سیشن منعقد کیا۔
رکن پارلیمنٹ عماد العدوان کی دفاعی ٹیم کے رکن اسماعیل الطویل نے بتایا کہ یہ اجلاس دفاعی ٹیم کی استغاثہ کی جانب سے عماد العدوان کی گرفتاری میں مزید توسیع کی درخواست کے خلاف اپیل کرنے کی درخواست پر غور کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
الطویل نے مزید کہا کہ اسرائیلی قابض حکام نے گرفتاری کے پہلے دن سے اب تک دفاعی ٹیم کے کسی رکن کو رکن پارلیمنٹ العدوان سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کیا ہے۔
باخبر ذرائع نے اسرائیلی قابض حکومت کے ساتھ اردن کی مضبوط کوششوں اور رابطوں کی تصدیق کی ہے جس کے مطابق قابض فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے رکن العدوان کو مستقبل قریب میں رہا کر کے اردن واپس بھیج دیا جائے گا۔
اردنی وزارت خارجہ اور امور خارجہ نے گذشتہ اتوار کو ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ وہ تمام متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر عماد العدوان کے معاملے کی پیروی کر رہی ہے، جسے اسرائیلی قابض حکام نے گرفتار کیا تھا، ان پر سونے اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کا الزام عاید کیا گیا ہے۔